1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو ہزار سترہ میں پانچ لاکھ تارکین وطن اسپین میں آباد ہوئے

3 جولائی 2018

اميگريشن کے حوالے سے متوازن اور مثبت اعداد و شمار کے سبب اسپين کو دوبارہ سے تارکين وطن کے ليے ايک موزوں ملک کے طور پر ديکھا جا رہا ہے۔ س يورپی ملک ميں پچھلے ايک سال ميں پانچ لاکھ سے زائد مہاجرين کی آمد ريکارڈ کی گئی۔

https://p.dw.com/p/30kFg
Spanien Mallorca Graffiti Tourist go home
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Cladera

سن 2017 ميں مجموعی طور پر 532,482 مہاجرين نے اسپين ميں رہائش اختيار کی، جو اس سے پچھلے ايک سال ميں مقابلے ميں وہاں رہائش اختيار کرنے والوں کے مقابلے ميں اٹھائس فيصد زائد ہے۔ يہ اعداد و شمار ہسپانوی نيشنل اسٹيٹسٹکس انسٹيٹيوٹ (INE) نے جاری کيے ہيں۔ يوں اسپين کی مجموعی آبادی ميں سن 2016 اور سن 2017  ميں مسلسل دو برس تک اضافہ ريکارڈ کيا گيا۔ اس سال يکم جنوری کو اسپين کی مجموعی آبادی 46,659,302 تھی۔

اسپين ميں دراصل پچھلے چند برسوں ميں اميگريشن کے حتمی اعداد و شمار منفی رہے ہيں يعنی ملک سے جانے والے افراد کی تعداد وہاں ہجرت کرنے والوں کے مقابلے ميں زيادہ تھی۔ تاہم اب پچھلے دو برسوں سے وہاں پہنچنے والے غير ملکيوں کی تعداد اسپين چھوڑ کر جانے والوں سے زائد ہے۔ پچھلے سال يعنی 2017 ميں مجموعی طور پر 532,482 افراد نے اسپين ميں رہائش اختيار کی، جن ميں قريب پندرہ فيصد اسی ملک کے شہری تھے اور اٹھاون فيصد غير ملکی تھے۔ دوسری جانب پچھلے سال 367,482 افراد نے اسپين چھوڑ کر کسی اور ملک ميں رہائش اختيار کی۔

نيشنل اسٹيٹسٹکس انسٹيٹيوٹ کے ڈپٹی ڈائريکٹر خورشے ويگا کے مطابق پچھلے سال مجموعی اميگريشن قريب باون فيصد اضافے کے ساتھ 174,231 رہی۔ انہوں نے بتايا کہ سن 2017 ميں اسپين پہنچنے والوں ميں 40,413 کا تعلق مراکش سے، 36,778 کا تعلق کولمبيا سے اور 31,468 کا تعلق وينزويلا سے تھا۔

دوسری جانب سن 2008 کے اقتصادی بحران کے بعد اب جا کر يہ صورتحال پيدا ہوئی ہے کہ اقتصادی اسباب کے سبب ملک چھوڑ کر جانے والے ہسپانوی شہريوں کی تعداد ميں کی آ رہی ہے۔

ع س / ص ح، نيوز ايجنسياں