دو امریکی راہباؤں نے اسکول فنڈ جوئے میں اڑا دیا
11 دسمبر 2018لاس اینجلس سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ٹورنس شہر کے سینٹ جیمس کیتھولک اسکول کی دو راہباؤں نے تقریباً پانچ لاکھ امریکی ڈالر اسکول فیس اور چندے کی رقم سے چوری کیے۔ بتایا جارہا ہے کہ سسٹر میری مارگریٹ کروئپر اور لانا چینگ آپس میں سہیلیاں تھیں۔
روزنامہ پریس ٹیلی گرام کے مطابق اسکول کے وکیل نے سابق طالب علموں اور بچوں کے والدین کو اس بارے میں بتایا، ’’ہمیں نہیں معلوم کہ یہ دونوں اکثر سیر کرنے جاتی تھیں تاہم ہمیں اس بات کی اطلاع ہے کہ دونوں کاسینو میں جُوا کھیلنے جاتی تھیں۔‘‘ اسکول اٹارنی کے بقول دونوں نے اسکول کے بینک اکاؤنٹ کو بطور نجی اکاؤنٹ استعمال کیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ کلیسا کی جانب سے معمول کے آڈٹ کے دوران غائب ہونے والی اس رقم کا پتا لگایا گیا۔ یہ شبہ بھی ہے کہ دونوں راہبائیں گزشتہ دو دہائیوں سے یہ ایسا کر رہی تھیں۔ سسٹر کروئپر انتیس برس سے اسکول کی پرنسپل تھیں جبکہ چینگ بیس برس تک یہاں پڑھاتی رہیں۔ دونوں راہبائیں اب ریٹائر ہوچکی ہیں۔
ہیش ٹیگ می ٹو: ’چینی راہب نے راہباؤں کا جنسی استحصال کیا‘
قبل ازیں نومبر میں اسکول کے پادری مونسگنور مائیکل میئرس نے اس غبن کے بارے میں طالب علموں کے والدین کو بذریعہ خط اطلاع دی تھی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کو اس مذکورہ خط کی ایک کاپی بھی موصول ہوئی، جس میں دونوں راہباؤں کا معافی نامہ درج تھا۔ اس مذکورہ خط میں میئرس نے لکھا تھا، ’’سسٹر میری اور سسٹر لانا نے اس عمل پر شرمندگی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے معافی طلب کی ہے۔‘‘
علاوہ ازیں اسکول کے پادری پیئرس نے بتایا کہ وہ دونوں راہباؤں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے کی خواہش نہیں رکھتے۔ البتہ کلیسا کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اس معاملے کو یوں ختم نہیں کرنا چاہتے، لہٰذا ’دونوں راہباؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔‘
ع آ / ع ا (اے ایف پی)