’دنیا کے آدھے اسمارٹ فونز اینڈرائڈ ہیں‘
16 نومبر 2011اینڈرائڈ سسٹم کے حامل موبائل فون کا مارکیٹ شیئر سال 2011ء کی تیسری سہ ماہی میں 52.5 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ یہ شیئر پچھلے برس اسی عرصے تک کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زائد ہے۔ دوسری طرف اسی عرصے کے دوران مجموعی طور پر اسمارٹ فونز کے مارکیٹ شیئر میں 42 فیصد ہوا ہے اور اس سہ ماہی میں یہ تعداد 115.2 ملین تک پہنچ گئی ہے۔
معروف مارکیٹ ریسرچ کمپنی کی تازہ رپورٹ کے مطابق 2011ء کی تیسری سہ ماہی میں کُل فروخت ہونے والے موبائل فونز میں سے 26 فیصد اسمارٹ فونز تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق اسمارٹ فون فروخت کرنے والی کمپنیوں میں سے تعداد کے لحاظ سے سرفہرست کوریا کی الیکٹرانک کمپنی سام سنگ رہی۔ اس کمپنی نے مجموعی طور پر 24 ملین اسمارٹ فون فروخت کیے۔ جبکہ تیسری سہ ماہی کے دوران معروف امریکی کمپنی ایپل نے 17.3 ملین آئی فون فروخت کیے۔ اس طرح آئی فون کا مارکیٹ شیئر 15 فیصد بنتا ہے۔ یہ شیئر گزشتہ برس اسی عرصے کے مقابلے میں ایک فیصد کم ہے۔
کینیڈا کی کمپنی ریسرچ ان موشن کے اسمارٹ فون بلیک بیری کا مارکیٹ شیئر 15.4 فیصد سے کم ہوکر اب 11 فیصد رہ گیا ہے۔
گارٹنر کے مطابق معروف امریکی سافٹ ویئر کمپنی مائیکروسافٹ کے ونڈوز فون اس سہ ماہی کے دوران محض 1.7 ملین کی تعداد میں فروخت ہوئے۔
گارٹنر کی اینالسٹ رابرٹا کوزا کے مطابق :’’ اینڈرائڈ کے حامل فونز متعدد کمپنیوں کی طرف سے تیار کیے جا رہے ہیں، دوسرے اینڈرائڈ سسٹم کے لیے زیادہ سے زیادہ ایپلیکیشنز دستیاب ہیں، جو کہ اس کے مدمقابل آپریٹنگ سسٹمز میں دستیاب نہیں ہیں، اس وجہ سے اینڈرائڈ سسٹم کے حامل فونز کو زیادہ پذیرائی ملی ہے۔‘‘
گارٹنر کی طرف سے کی جانے والی مارکیٹ ریسرچ پر مشتمل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغربی یورپ اور امریکہ میں سمارٹ فونز کی طلب میں کمی دیکھی گئی ، جس کی وجہ یہاں کے صارفین کی طرف سے مختلف معروف کمپنیوں کی طرف سے نئے آپریٹنگ سسٹمز اور بہتر فیچرز پر مشتمل نئے اسمارٹ فونز کا انتظار تھا۔ رپورٹ کے مطابق لاطینی امریکہ، مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ میں بھی اسمارٹ فونز کی طلب میں کمی دیکھی گئی۔
رپورٹ: افسر اعوان / ڈی پی اے
ادارت: ندیم گِل