1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کا پستہ ترین قد کا شخص انتقال کر گیا

18 جنوری 2020

پستہ ترین قد کے حامل کھاجیندرا تھاپا ماگر 27 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ ان کا انتقال نیپال کے شہر پوکھارا کے ایک ہسپتال میں جمعہ 17 جنوری کو ہوا۔

https://p.dw.com/p/3WOpR
کھاجیندرا تھاپا ماگرتصویر: picture-alliance/dpa/abaca/N. Briquet

محض 67.08 سینٹی میٹر (یہ دو فُٹ 2.4 انچ) قد کے حامل تھاپا ماگر گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق دنیا کے پستہ ترین قد کے حامل ایسے شخص تھے جو چل پھر سکتے تھے۔

کھاجیندرا کے بھائی مہیش تھاپا ماگر نے جمعہ 17 جنوری کو بتایا، ''نمونیا کے سبب انہیں متعدد بار ہسپتال جانا پڑا۔ مگر اس مرتبہ ان کا دل بھی متاثر ہوا۔ ان کا آج انتقال ہو گیا۔‘‘

تھاپا ماگر جو اپنے والدین کے ساتھ کھٹمنڈو میں رہتے تھے، دو مرتبہ دنیا کے ایسے پستہ ترین قد کے حامل شخص قرار پائے جو چل سکتا ہو۔ پہلی مرتبہ جب وہ 18 برس کے تھے۔ تاہم بعد میں نیپال کے ہی ایک اور شخص چندر بہادر دانگی کو یہ اعزاز مل گیا۔ 2015ء میں دانگی کے انتقال کے بعد ماگر دوسری مرتبہ دنیا کے پستہ ترین قد کے حامل شخص قرار پائے۔

تھاپا ماگر کو قبل ازیں دنیا کے پستہ ترین قد کے ٹین ایجر کا ٹائٹل بھی دیا گیا تھا۔ انہوں نے ٹیلی وژن پروگراموں میں شرکت کے لیے یورپ اور امریکا کا بھی سفر کیا۔ وہ نیپال میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے چلائی جانے والی مہم کا بھی چہرہ تھے۔

'زندگی چیلنجنگ ہو سکی ہے‘

گنیز ورلڈ ریکارڈ کے ایڈیٹر کریگ گلینڈے کے مطابق، ''اگر آپ کا وزن محض چھ کلوگرام ہو اور آپ اس دنیا میں فِٹ نہ ہوتے ہوں جو ایک عام انسان کے لیے بنائی گئی ہے تو زندگی انتہائی مشکل ہوتی ہے۔ مگر کھاجیندرا نے یقینی طور پر اپنے اس پستہ قد کو زندگی کو بھرپور طریقے سے گزارنے کی راہ میں حائل نہیں ہونے دیا۔

فلپائن سے تعلق رکھنے والے جُنری بالاوِنگ بدستور دنیا کے پستہ ترین قد کے حامل ایسے شخص ہیں جو چل پھر نہیں سکتے۔ ان کا قد محض 59.93 سینٹی میٹر ہے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق وہ مدد کے بغیر نہ تو کھڑے ہو سکتے ہیں اور نہ ہی چل سکتے ہیں۔

کھاجیندرا کی وفات کے بعد اب دنیا کے چل پھر سکنے والے پستہ ترین قد کے حامل شخص کولمبیا کے ایڈورڈ نینو ہرنانڈز بن گئے ہیں جن کا قد 70.21 سینٹی میٹر ہے۔

ا ب ا / ع ح (اے ایف پی، ڈی پی اے)