1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خیبرپختونخوا، ایک اور انتخابی ریلی پر حملہ

13 جولائی 2018

پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں جمعے کو ایک انتخابی ریلی سڑک کنارے نصب ایک بم کا نشانہ بن گئی۔ اس واقعے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک جب کہ متعدد دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/31NDp
Pakistan Anschlag in Peschawar
تصویر: picture-alliance/Photoshot/S. Ahmad

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق پاکستان میں الیکشن سے قبل انتخابی مہم میں مصروف افراد کے خلاف اس طرز کا یہ دوسرا حملہ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا احمد خان درانی بنوں میں اس انتخابی ریلی میں شریک تھے، تاہم وہ اس واقعے میں محفوظ رہے۔ مقامی پولیس سربراہ خرم راشد کے مطابق اس بم دھماکے میں درانی کی ریلی کو نشانہ بنا گیا۔

طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں کم از کم 30 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے بعض کو تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

پاکستان میں 25 جولائی کا عام انتخابات کا انعقاد ہونا ہے، تاہم خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ انتخابی گہما گہمی میں اس انداز کے پرتشدد واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ درانی کا تعلق مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل سے ہے۔ یہ اتحاد سن 2002 تا 2008 خیبرپختونخواہ میں حکومت کر چکی ہے اور اس وقت درانی ہی اس صوبے میں وزیراعلیٰ رہے۔

اس سے قبل منگل کو پشاور میں سکیولر پشتون جماعت عوامی نیشنل پارٹی کی ایک انتخابی ریلی میں ہوئے خودکش حملے میں ہارون بلور سمیت 20 افراد مارے گئے تھے۔ ہارون بلور کے والد بشیر بلور بھی گزشتہ انتخابات میں ایسے ہی ایک دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنے تھے۔

ع ت الف الف (ڈی پی اے)