1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حزب اللہ کا حملہ: متعدد اسرائیلی فوجی زخمی، چھ کی حالت نازک

18 اپریل 2024

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ بدھ کے روز حزب اللہ کے حملے میں کم از کم چودہ فوجی زخمی ہو گئے،جن میں سے چھ کی حالت نازک ہے۔ غزہ کی جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فورسز اور لبنانی حزب اللہ کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4euXk
مارچ میں اسرائیل پر حزب اللہ کے حملے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے
مارچ میں اسرائیل پر حزب اللہ کے حملے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھےتصویر: Ariel Schalit/AP Photo/picture alliance

خبر رساں ادارے روئٹرزکے مطابق ایرانی حمایت یافتہ لبنانی گروپ حزب اللہ نے اسرائیلی فورسز کے حملوں کے جواب میں بدھ کے روز ایک اسرائیلی فوجی تنصیب کو میزائل اور ڈرونز سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں چودہ فوجی زخمی ہوگئے، جن میں سے چھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے بھی حزب اللہ کے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لبنان سے فائر کیے گئے اینٹی ٹینک میزائل اور ڈرونز نے عرب الارامشے کے علاقے میں فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا۔

اسرائیل کے ’بہت ہی چھوٹے حملے کا بھی سخت اور بڑا جواب‘ دیا جائے گا، ایران

ایران حملے کے بعد ’سزا سے بچ نہیں‘ پائے گا، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے میں 14 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ اسرائیل کی مقامی نیوز سائٹ وائی نیٹ کے مطابق حملے کے وقت یہ فوجی ایک گاؤں کے کمیونٹی سینٹر میں موجود تھے۔ اسرائیلی میڈیا نے طبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے زخمیوں کی تعداد 18بتا ئی ہے، جن میں چا ر سویلین بھی شامل ہیں۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ تازہ ترین حملہ اسرائیل کی جانب سے منگل کو کی جانے والی فوجی کارروائی کا بدلہ ہے جس میں اس تنظیم کے ایک کمانڈر سمیت تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان چھ ماہ سے جاری لڑائی کے دوران تقریباً 370 لبنانی ہلاک ہو چکے ہیں
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان چھ ماہ سے جاری لڑائی کے دوران تقریباً 370 لبنانی ہلاک ہو چکے ہیں تصویر: AFP

چھ ماہ سے جاری جھڑپوں میں اب تک سینکڑوں لبنانی ہلاک

غزہ پٹی میں جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیلی فورسز اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کی سرحد کے قریب وقفے وقفے سے ہونے والی جھڑپیں اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہیں۔

ایرانی حملے پر ردعمل کے لیے اسرائیل میں مشاورتی سلسلہ جاری

ایرانی حملے: کیا اردن اور سعودی عرب نے اسرائیل کی مدد کی؟

اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کی شب لڑاکا طیاروں سے لبنان کے مشرقی علاقے بالبک میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔ اس سے پہلے پیر کے روز حزب اللہ نے لبنان کی سرحد میں داخل ہو جانے والے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کر کے چار فوجیوں کو زخمی کر دیا تھا۔

روئٹرز کے مطابق  اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان چھ ماہ سے جاری لڑائی کے دوران تقریباً 370 لبنانی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے 240 حزب اللہ کے جنگجو اور 68 عام شہری تھے جب کہ حزب اللہ کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کی تعداد 18 بنتی ہے۔

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مکمل جنگ چھڑ جانے کے خدشے کی وجہ سے سرحدی علاقوں سے ہزاروں شہری اپنے اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جا چکےہیں۔

کیا ایران اور اسرائیل ہمیشہ سے دشمن رہے ہیں؟

حزب اللہ کی تازہ کارروائی ایسے وقت پر گئی ہے، جب ایران اور اسرائیل کے درمیان عسکری کھچاؤ بھی شدت اختیار کر چکا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے متنبہ کیا ہے کہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی ضرور کی جائے گی
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے متنبہ کیا ہے کہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی ضرور کی جائے گیتصویر: Israeli Government Press Office/Anadolu/picture alliance

نیتن یاہو کا بدلہ لینے کا عزم

ایران نے 13 اپریل کو اسرائیل پر 300 سے زیادہ ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ کارروائی دمشق میں اس کے سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کا جواب تھی۔

یاد رہے کہ یکم اپریل کو ایرانی سفارت خانے پر حملے کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک اہم کمانڈر، بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی سمیت سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایران نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ تاہم اسرائیل نے اس حملے کی اب تک نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایران کی جانب سے ہفتے کو کیے جانے والے حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی ضرور کی جائے گی۔

دوسری جانب اسرائیل کے اتحادی امریکہ سمیت دیگر ملکوں نے نیتن یاہو کی حکومت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے اور اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ تہران کے خلاف جوابی کارروائی سے علاقائی جنگ کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

ج ا/م م، ک م (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)