1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حج کے منصوبے کو فی الحال موخر کر دیں، سعودی عرب

1 اپریل 2020

سعودی عرب نے ایک ملین سے زائد مسلمان زائرین سے اپیل کی ہے کہ وہ رواں برس حج کرنے کے منصوبے کو فی الحال موخر کر دیں۔ حج کے حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ آئندہ کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہی کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/3aI9I
Saudi-Arabien Mekka | Coronavirus | Große Moschee, leer
تصویر: Getty Images/AFP/A. Ghani Bashir

سعودی عرب نے دنیا بھر میں مسلمانوں کو کہا ہے کہ وہ حج کرنے کے پلان کو اس وقت تک روک دیں جب تک کے کورونا وائرس کی وبا سے متعلق صورتحال واضح نہیں ہو جاتی۔ سعودی عرب کے وزیر برائے حج و عمرہ صالح بن طاہر بنتن نے سرکاری ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ’’ہم نے دنیا سے کہا ہے کہ حج کرنے کی تیاری میں جلد بازی نہ کرے۔'' ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کے لیے حاجیوں کی حفاظت کو یقینی بنانا اور سعودی عوام کی صحت اولین ترجیحات ہیں۔

مسلمانوں کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع اس سال جولائی کے آخر میں ہونا ہے لیکن کورونا وائرس کی وبا اور سعودی عرب کی جانب سے لاک ڈاؤن کے باعث اب یہ حتمی طور پر کہنا مشکل ہو گیا ہے کہ کیا اس سال حج کا اہتمام کرنا ممکن ہو گا یا نہیں۔ حج کا فریضہ ادا کرنے کے لیے ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔

کورونا وائرس: مکہ میں عمرے کا سلسلہ روک دیا گیا

سعودی عرب نے پہلے ہی عمرہ کرنے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ سعودی عرب نے مسلمانوں کے لیے انتہائی مقدس شہر مکہ اور مدینہ کو بھی لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے اور کسی کو ان شہروں میں داخل ہونے اور یہاں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔

سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے 1563 کیسز سامنے آ چکے ہیں اور دس افراد اس وائرس کے باعث ہلاک ہوئے ہیں۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ساڑھے آٹھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس مہلک وائرس کی وجہ سے بیالیس ہزار سے زائد اموات واقع ہو چکی ہیں۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انٹونیو گوٹیرش نے اس وبائی مرض کو دوسری عالمی جنگ کے بعد دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیا ہے۔ اس وقت دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی سب سے زیادہ تعداد تقریباﹰ دو لاکھ امریکا میں ہے۔

ب ج / ک م (اے پی، روئٹرز)