حافظ سعید کی نقل و حرکت پر پابندی
21 ستمبر 2009حکام نے آج عید کے پہلے روز لاہور میں حافظ سعید کی رہائش گاہ کے باہر پولیس اہلکار تعینات کردئے ہیں۔ حافظ سعید کے ترجمان یحیٰی مجاہد کے مطابق پولیس حکام نے حافط سعید کو عید کی نماز پڑھانے سے بھی روک دیا۔ یحیٰی نے کہا:’’پولیس کے پاس کوئی دستاویزی احکامات نہیں ہیں مگر انہوں نے حافظ سعید کو ان کے گھر میں نظر بند کر رکھا ہے اور انہیں عید کے موقع پر اپنے مذہبی فرائض بھی ادا نہیں کرنے دئے گئے۔‘‘
پولیس کے ایک اعلٰی افسر سہیل سکھیرا نے کہا کہ حافظ سعید کی نقل و حرکت پر پابندی اور ان کی رہائش گاہ کے باہر پولیس اہلکاروں کی تعیناتی سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر کی گئی ہے اور یہ کہ ’’انہیں نظر بند نہیں کیا گیا ہے‘‘۔ حافظ سعید پر گزشتہ سال نومبر میں بھارت کے شہر ممبئی میں دہشت پسندانہ حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔ ان حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک نے ابھی دو دن پہلے ہی کہا تھا کہ حافط سعید سے ممبئی حملوں سے متعلق تفتیش کی جا رہی ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز ہی بھارت کے ساتھ امن مذاکرات کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کرنے کے لئے ایک خصوصی مندوب کی تقرری کا عندیہ دیا تھا۔
توقع کی جا رہی ہے کہ سابق سیکریٹری خارجہ ریاضمحمد خان کو یہ ذمہ داری سونپی جائے گی۔ اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی کی بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا سے 27 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ملاقات بھی متوقع ہے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: امجد علی