1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے تک پابندیاں برقرار رہیں گی‘

14 جون 2018

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ شمالی کوریا جب تک جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ترک نہیں کرتا، تب تک اس پر عائد پابندیوں کو نہیں اٹھایا جائے گا۔ یہ بیان بظاہر پیونگ یانگ کے مؤقف سے کچھ مختلف معلوم ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2zW8d
Südkorea Mike Pompeo und Taro Kono
تصویر: Reuters/Kim Hong-ji

خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے حوالے سے بتایا ہے کہ شمالی کوریا پر اس وقت تک پابندیاں برقرار رہیں گی، جب تک یہ کمیونسٹ ریاست جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ترک نہیں کرتی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کی تاریخی سمٹ کے بعد پومپیو کا یہ بیان شمالی کوریائی مؤقف سے کچھ مختلف معلوم ہوتا ہے۔

مائیک پومپیو نے شمالی کوریائی میڈیا میں نشر ہونے والی ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے، جس میں کہا جا رہا ہے کہ کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اتفاق کیا ہے کہ شمالی کوریا اپنا جوہری پروگرام مرحلہ وار ختم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ انتہائی واضح ہیں کہ شمالی کوریا اپنی جوہری سرگرمیاں کس طرح ختم کرے گا اور اس پر عائد پابندیاں کس طرح ہٹائی جائیں گی، ’’جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ختم کرنا ہو گا، جس کے بعد شمالی کوریائی پر عائد پابندیاں ہٹانے کا سلسلہ شروع ہو گا۔‘‘

تاہم جنوبی کوریائی دارالحکومت سیول میں اپنے جاپانی اور جنوبی کوریائی ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکی پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ شمالی کوریا پر پابندیاں اٹھانے سے قبل اسے جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ترک کرنا ہو گا۔ اس موقع پر انہوں نے اعتراف کیا کہ شمالی کوریا اور امریکا کی سمٹ ایک اہم موڑ ثابت ہوئی ہے۔

شمالی کوریائی میڈیا کے مطابق پیونگ یانگ کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے عمل کے دوران امریکا آہستہ آہستہ اس پر عائد پابندیوں کو ختم کرے گا۔ کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد جاری کیے ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پیونگ یانگ جوہری ہتھیاروں سے مکمل دستبرداری کے لیے تیار ہے، جس کے جواب میں جزیرہ نما کوریا پر جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ عسکری مشقیں ختم کر دے گا۔ ساتھ ہی شمالی کوریا نے اس خطے میں قیام امن کے لیے امریکا سے مکمل ضمانت بھی مانگی ہے۔

امریکی صدر اور شمالی کوریائی رہنما کے مابین ہونے والی حالیہ سمٹ کو نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر قیام امن کے حوالے سے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر نے اس سمٹ کو انتہائی کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا محفوظ  ہو گئی ہے اور اب لوگ آرام اور چین کی نیند سو سکتے ہیں۔

مغربی ممالک اور اقوام متحدہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے تھے، اسی لیے اس کمیونسٹ ملک پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ تاہم اب امید ہے کہ پیونگ یانگ اپنی جوہری سرگرمیوں کو ختم کرتے ہوئے ان پابندیوں سے نجات حاصل کر سکے گا۔

ع ب / ع ت /  خبر رساں ادارے