جنوبی کوریا کے ہسپتال میں خوفناک آتشزدگی، اکتالیس افراد ہلاک
26 جنوری 2018جنوبی کوریائی خبر رساں ادارے یونہاپ کے مطابق آتشزدگی کا یہ واقعہ گزشتہ ایک عشرے میں پیش آئے ایسے واقعات میں اب تک کا مہلک ترین واقعہ ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ ہی ایک اسپورٹس سینٹر میں آگ لگنے سے انتیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔ صدارتی محل،’ بلیو ہاؤس‘ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں آتشزدگی سے مرنے والوں کی تعداد اکتالیس بتائی گئی ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے ملک کے اعلیٰ حکام کی ہنگامی میٹنگ طلب کر لی ہے تاکہ حادثے میں بچ جانے والوں کی مدد کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
یہ حادثہ دارالحکومت سیول سے 270 کلو میٹر دور مریانگ شہر میں پیش آیا۔ مریانگ شہر میں فائر بریگیڈ کے سربراہ چوئی من وو نے ایک ٹیلیویژن بریفنگ میں بتایا کہ یہ ہولناک آگ جنوبی کوریائی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے سی جونگ ہسپتال کی پہلی منزل پر ایمرجنسی روم سے پھیلی اور اس پر کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد قابو پایا جا سکا۔
چوئی کے مطابق آگ بجھانے والے اہلکاروں نے دو سو افراد کو ہسپتال کی عمارت سے باہر نکالا۔
یہ حادثہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب دنیا بھر کے ایتھلیٹس سرمائی اولمپک مقابلوں میں شرکت کے لیے جنوبی کوریا پہنچنے والے ہیں۔آتشزدگی کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اس ملک میں پندرہ برس بعد آگ لگنے کا یہ شدید ترین واقعہ ہے۔ سن دو ہزار تین میں ڈائے گو کے سب وے اسٹیشن پر ایسے ہی ایک حادثے میں 192 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔