1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی کوریا کا اولین خلائی راکٹ روانہ کر دیا گیا

21 اکتوبر 2021

جزیرہ نما کوریا کے اقتصادی طور پر خوشحال ملک جنوبی کوریا نے خلا میں اپنا راکٹ روانہ کر دیا ہے۔ جنوبی کوریا کا راکٹ اگر خلا تک کا یہ سفر مکمل کرتا ہے تو یہ بہت بڑی کامیابی ہو گی۔

https://p.dw.com/p/41xSx
Südkorea Start Nuri Weltraumrakete
تصویر: Yonhap/REUTERS

جنوبی کوریائی خلائی پروگرام میں یہ ایک نئی اور اہم پیش رفت ہے کہ اس کا ملکی ساختہ ایک راکٹ خلا میں روانہ کر دیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس راکٹ کو جمعرات کی شام پانچ بجے روانہ کیا جانا تھا لیکن یہ اعلان کردہ وقت اب گزر چکا ہے اور امکانی طور پر کسی اور وقت پر راکٹ کو خلا کی جانب چھوڑا جائے گا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اعلان کردہ وقت حتمی نہیں تھا۔ اس مقررہ وقت کے بعد بھی راکٹ کسی وقت روانہ کیا جا سکتا ہے اور اب یہ راکٹ لانچنگ پیڈ سے پرواز بھر چکا ہے۔

خطّے میں کشیدگی کے لیے امریکا ذمہ دار ہے، کم جونگ اُن

جنوبی کوریا کا خلا کے لیے راکٹ

اس راکٹ کا نام این یو آر آئی (NURI) ہے اور اس کی بیرونی دیوار کو جنوبی کوریائی پرچم سے سجایا گیا ہے۔ یہ راکٹ نارو اسپیس سینٹر سے روانہ کیا گیا ہے۔

Südkorea Start Nuri Weltraumrakete
جنوبی کوریائی خلائی راکٹ کا روانگی کے وقت چھوڑنے والا دھواںتصویر: YONHAP/AP/picture alliance

راکٹ کے لیے جو نام کوریائی زبان میں تجویز کیا گیا ہے، اس کا مطلب 'دنیا‘ ہے۔ یہ راکٹ ڈیڑھ ٹن کا وزن اٹھا  کر روانہ ہونے کی قوت رکھتا ہے۔ اس وزن کے ساتھ یہ زمین کے مدار میں چھ سو سے آٹھ سو کلو میٹر کی بلندی تک پہنچ پائے گا۔

جنوبی کوریا ایک وسیع خلائی پروگرام کو مستقل بنیادوں پر شروع کرنے کی کوشش میں ہے۔ اس پروگرام کے تحت وہ فضائی و زمینی نگرانی، نیویگیشن اور مواصلاتی معاملات کے ساتھ ساتھ چاند کی جانب بھی تحقیقی راکٹ روانہ کرنے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہے۔

شمالی کوریا نے ایک اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا

خلائی راکٹ کا معائنہ

جنوبی کوریائی خلائی ایجنسی کے مطابق روانگی میں تاخیر کی وجہ آخری لمحات میں خلائی راکٹ کے انجن کا معائنہ دوبارہ کیا گیا۔ اس کی روانگی کی یہی بڑی وجہ قرارع دی گئی ہے۔ دوسری جانب جنوبی کوریا کا موسم بھی راکٹ کی روانگی کے لیے سازگار نہیں بتایا گیا تھا اور اس میں بہتری کے بعد راکٹ کو خلا کے لیے روانہ کیا گیا۔ خلائی ادارہ بالائی فضا میں ہوا کی رفتار پر بھی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

Südkorea vor Start Nuri Weltraumrakete
خلائی راکٹ کی روانگی دیکھنے کے لیے قریبی علاقوں میں بے شمار افراد جمع تھےتصویر: Chun Jung-in/Yonhap/AP/picture alliance

جنوبی کوریا کے فرسٹ نائب وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی یونگ ہونگ ٹائک کا کہنا ہے کہ راکٹ میں کسی قسم کا کوئی ٹیکنیکل مسئلہ موجود نہیں ہے اور اس کا مکمل معائنہ کیا جا چکا ہے۔ کوریا ایرواسپیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں تیار کیا جانے والا راکٹ دو ٹن وزنی اور تین منزلوں کا حامل ہے۔ یہ بدھ بیس اکتوبر کو لانچنگ پیڈ پر منتقل کیا گیا تھا۔ اس کا رخ بھی زمین کے مدار کی جانب کر دیا گیا تھا۔

جزیرہ نما کوریا میں خلائی پروگرام ایک حساس معاملہ

اس خطے کے دونوں ممالک یعنی جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان امن کا ماحول نہیں اور یہ اب بھی حالتِ جنگ میں ہیں۔ بظاہر ان کے درمیان کسی بھی قسم کی جنگی صورت حال اس وقت نہیں پائی جاتی۔

Südkorea Start Nuri Weltraumrakete
خلائی راکٹ زمین کے مدار کی جانب بڑھتا ہواتصویر: YONHAP/AP/picture alliance

شمالی کوریا عالمی پابندیوں کے باوجود بین البراعظمی جوہری بیلسٹک میزائل سازی کا پروگرام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس نے اب تک ایسے بیلسٹک میزائلوں کے کئی تجربات بھی کیے ہیں۔

'شمالی کوریا امریکا سے ٹکر لینے کے لیے تیار ہے‘، کم جونگ ان

جنوبی کوریا مستقبل میں اپنے خلائی پروگرام کے تحت فوجی سیٹلائٹس روانہ کرنے کی بھی تیاری کر رہا ہے۔ جنوبی کوریائی حکام نے واضح کیا ہے کہ این یو آر آئی (NURI) راکٹ ایسے کسی مقصد کا حامل نہیں ہے۔ اس راکٹ کی روانگی ماضی میں کئی مرتبہ ملتوی کی جا چکی ہے۔ کئی مرتبہ اس کی آزمائش ناکام بھی ہوئی۔ اس خلائی راکٹ کی تیاری میں سیئول حکومت کو روس کا تعاون حاصل رہا ہے۔

ع ح  ب ج (روئٹرز، اے پی)