1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما خالد محمود سومرو قتل

امتیاز احمد29 نومبر 2014

صوبہ سندھ میں طالبان نواز اسلامی پارٹی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما خالد محمود سومرو کو فائرنگ کرتے ہوئے قتل کر دیا گیا ہے۔ وہ فجر کی نماز پڑھ رہے تھے، جب نامعلوم افراد نے مسجد میں داخل ہوتے ہوئے ان پر حملہ کیا۔

https://p.dw.com/p/1DwyP
تصویر: Asif Hassan/AFP/Getty Images

ایک سینئر پولیس اہلکار تنویر حسین کا نیوز ایجنسی اے یف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ دو نامعلوم مسلح افراد مسجد میں داخل ہوئے اور انہوں نے گیارہ فائر کیے۔ خالد سومرو کو چار گولیاں لگیں اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔‘‘ جے یو آئی (ف) کے ایک ترجمان حافظ حسین احمد نے سکھر شہر میں پیش آنے والے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔ اس خبر کے منظر عام پر آتے ہی جنوبی سندھ میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند کر دیے گئے۔ اس جماعت کے اراکین نے ملک بھر میں چھوٹے بڑے احتجاجی جلسے نکالنا شروع کر دیے ہیں۔

Pakistan Maulana Fazlur Rehman Jamiat Ulema-e-Islam Fazl 23. Oktober 2014
اکتوبر کے مہینے میں مولانا فضل الرحمان پر بھی ایک خودکش حملہ کیا گیا تھا، جس میں وہ محفوظ رہے تھےتصویر: Banaras Khan/AFP/Getty Images

طالبان نواز اس اسلامی پارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خالد محمود سومرو کو پہلے بھی قتل کی متعدد دھمکیاں مل چکی تھیں اور ماضی میں بھی ان پر حملے کیے گئے تھے۔ سومرو سن 2006ء سے 2012ء تک پاکستانی سینیٹ (ایوان بالا) کے رکن بھی رہ چکے تھے۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ماضی میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے متعدد مرکزی رہنماؤں کو پاکستانی طالبان بھی نشانہ بنا چکے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) ماضی میں طالبان اور حکومت کے مابین مذاکرات میں ثالثی کا کردار بھی ادا کرتی رہی ہے لیکن پاکستان طالبان متعدد مرتبہ اس جماعت کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر حملوں کا اعلان کر چکے ہیں۔

اکتوبر کے مہینے میں مولانا فضل الرحمان پر بھی ایک خودکش حملہ کیا گیا تھا، جس میں وہ محفوظ رہے تھے۔ کوئٹہ میں ہونے والے اس حملے می گیارہ افراد ہلاک جبکہ دیگر تیس زخمی ہو گئے تھے۔ 2013ء میں جے یو آئی (ف) کی ایک انتخابی ریلی کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں بیس سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسی طرح مولانا فضل الرحمان کو 2011ء میں دو مرتبہ نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔

دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سکھر میں ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کل ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قوم ایک بے باک اور بہادر رہنما سے محروم ہو گئی ہے۔ ان نے کہا کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا قتل واضح کرتا ہے کہ ملک بھر میں قاتل دندناتے پھر رہے ہیں لیکن ریاست بالکل ہی بے بس ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ناکام ریاست‘ کو مزید وقت نہیں دے سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس کل سکھر میں بلایا گیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔