1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جلال آباد میں حملہ، افغان تعمیراتی کمپنی کے 16 اہلکار ہلاک

6 مارچ 2019

افغان صوبے ننگر ہار میں ایک تعمیراتی کمپنی کے دفتر پر دو خود کش حملہ آوروں اور تین مسلح دہشت گردوں نے حملہ کر کے سولہ افراد ہلاک کر دیے۔ پانچوں حملہ آور بھی ہلاک کر دیے گئے۔

https://p.dw.com/p/3EVyp
Afghanistan, Jalalabad: Rauch nach Auseinandersetzungen mit der Taliban
تصویر: picture-alliance/AP Photo

افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار کے شہر جلال آباد میں ایک دہشت گردانہ حملے کے دوران حملہ آوروں سمیت اکیس افراد ہلاک ہو گئے۔ ننگر ہار صوبے کے گورنر کے ترجمان آیت اللہ خوگیانی کے مطابق اس حملے میں نو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

خوگیانی کے مطابق دہشت گردانہ حملہ جلال آباد کے ہوائی اڈے کے قریب ایک تعمیراتی کمپنی کے دفتر پر کیا گیا۔ دو خودکش حملہ آوروں نے تعمیراتی کمپنی کے باہر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے بعد تین مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ آیت اللہ خوگیانی کے مطابق دہشت گردانہ کارروائی مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے شروع ہوئے اور دن گیارہ بجے تک جاری رہی۔

مزید پڑھیے: پاک بھارت کشیدگی افغان امن عمل کو متاثر نہ کرے، امریکی کوشش

خود کش حملوں اور اس کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں تعمیراتی کمپنی کے سولہ اہلکار ہلاک ہو گئے جن میں کمپنی کے سکیورٹی گارڈ بھی شامل تھے۔ علاوہ ازیں نو افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے چار کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان کے مطابق حملے کے بعد افغان سکیورٹی فورسز کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا۔ سکیورٹی اہلکاروں کی کارروائی میں تینوں مسلح دہشت گرد مار دیے  گئے۔

نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز نے ایک کار میں نصب بم ناکارہ بنا دیا اور دو خود کش جیکٹیں بھی تباہ کر دیں۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دہشت گردوں نے تعمیراتی کمپنی کو نشانہ کیوں بنایا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ حملہ کا نشانہ بننے والی تعمیراتی کمپنی مقامی تھی۔ ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی گروہ نے قبول نہیں کی۔

مزید پڑھیے: سن 2018 افغان جنگ ميں شہريوں کے ليے سب سے خونريز سال

جلال آباد افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار کا دارالخلافہ ہے، جس کی سرحدیں پاکستان سے ملتی ہیں۔ اس صوبے میں سن 2015 سے دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سرگرم ہے۔

ش ح / ع ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)