1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی نے مہاجرت سے متعلق یو این او کے معاہدے کی حمایت کر دی

2 نومبر 2018

جرمنی نے اقوام متحدہ کے مہاجرت پر مجوزہ بین الاقوامی معاہدے کی حمایت کی ہے۔ یاد رہے کہ ہنگری، امریکا اور آسٹریلیا کے بعد آسٹریا نے بھی اس میثاق سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/37a6N
Deutschland - Symbolbild - Fahne
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg

جرمن وزارت داخلہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مہاجرت پر مجوزہ عالمی معاہدہ کسی بھی ملک کی حاکمیت کو کمزور نہیں کرے گا اور یہ ایک غیر سیاسی اعلان کی حیثیت رکھتا ہے نہ کہ کسی ٹھوس معاہدے کی۔

ابھی دو روز قبل ہی جرمن کی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعت اے ایف ڈی نے جرمن حکومت سے آسٹریا کے نقش قدم پر چلنے اور اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے مجوزہ معاہدے کا مقصد عالمی سطح پر مہاجرت کو منظم کرنا اور تارکین وطن اور مہاجرین کے حقوق کو مضبوط بنانا ہے۔ اس معاہدے میں شامل شقوں میں مہاجرین کے خاندانوں کے ساتھ اُن کی ری یونین، صحت اور تعلیم کی سہولتوں تک رسائی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہجرت کرنے والے پناہ گزینوں کے حقوق کو تسلیم کرنا شامل ہیں۔

جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا،’’ یہ مجوزہ معاہدہ اہداف کی تشکیل کرتا ہے۔ خاص طور سے جب یہ غیر قانونی مہاجرت کو روکنے اور ترک وطن کی قانونی صورتوں کی اجازت دیتا ہے۔‘‘

Symbolbild EU
تصویر: Getty Images/AFP/V. Simicek

جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ معاہدے کے تحت یہ متعلقہ ملک کے ہاتھ میں ہو گا کہ مہاجرین وہاں کتنا عرصہ رہ سکتے ہیں اور یہ بھی کہ وہ ریاست کتنی تعداد میں مہاجرین کو قبول کرنا چاہتی ہے۔

گزشتہ روز ہی اقوام متحدہ نے ہنگری اور آسٹریا کے مہاجرت پر ایک بین الاقوامی معاہدے سے دستبردار ہونے کے فیصلے کو نادرست قرار دیا تھا۔ منظم، محفوظ اور باضابطہ مہاجرت کے اس بین الاقوامی معاہدے کی منظوری رواں سال جولائی میں ایک سو ترانوے رکن ممالک نے دی تھی۔ امریکا نے گزشتہ برس ہی اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔ اس کے بعد جولائی میں ہنگری نے بھی معاہدے پر دستخط نہ کرنے کا اعلان کر دیا تھا جبکہ بدھ کے روز آسٹریا کے چانسلر سبستیان کرس نے بھی کہہ دیا ہے کہ اُن کا ملک بھی اس میں شمولیت اختیار نہیں کرے گا۔ رپورٹوں کے مطابق پولینڈ بھی مہاجرت کے اس عالمی معاہدے سے نکلنے کے بارے میں غور کر رہا ہے۔

دوسری جانب آسٹریائی حکومت کا موقف ہے کہ اس معاہدے پر دستخط کے بعد اُن کی ملکی حاکمیت اور سکیورٹی کو جہاں خطرات لاحق ہو سکتے ہیں وہیں ملک کی آزادی کو بعض رکاوٹوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کا مہاجرین سے متعلق معاہدہ عالمی سطح پر پائے جانے والے اس حساس معاملے کو حل کرنے کے لیے طے کیا گیا تھا۔

ص ح / ع ح ق / نیوز ایجنسی