1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں ’نازی بیئر‘ کی فروخت

25 جنوری 2020

جرمنی ميں سابقہ نازی دور کے ممنوعہ نشانات والی بيئر کی فروخت پر حکام نے تفتيش شروع کر دی ہے۔ البتہ ايک مقامی سياستدان کا کہنا ہے کہ زيادہ پريشان کن پيش رفت يہ ہے کہ متنازعہ ہونے کے باوجود یہ بيئر کس قدر مقبول ہے۔

https://p.dw.com/p/3WnnJ
Staatsschutz ermittelt wegen Bier mit Nazi-Symbolik
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Ulrich

مشرقی جرمن رياست سيکسنی انہالٹ کے ايک چھوٹے سے شہر باڈ بيبرا ميں ايک مقامی دکاندار کے خلاف تفتيش جاری ہے۔ متعلقہ شخص پر الزام ہے کہ اس نے اپنی دکان پر جو بيئر فروخت اور ذخيرہ کی، اس پر 'جرمن رائش برُو‘ کا نام اور ممنوعہ نشانات درج ہیں۔ يہ برانڈ ايک معروف نيو نازی کی ملکيت ہے۔ واضح رہے کہ جرمنی ميں نازی دور کے نشانات وغيرہ کی عوامی سطح پر نمائش، فروخت يا کسی بھی طرح سے ان کی تشہير ممنوع ہے۔

دريں اثناء سيکسنی انہالٹ کی پڑوسی رياست تُھورنگيا کے حکام نے ايک ٹوئيٹ ميں کہا ہے کہ مذکورہ بيئر پر درج 'رائش ايگل‘ اور کراس کا نشان، دونوں ہی غير آئينی نہيں ہيں اور اس ليے ان پر پابندی لاگو نہيں ہوتی۔

'جرمن رائش برُو‘ برانڈ سابق نيو نازی سياستدان ٹومی فرينک کا ہے۔ انہوں نے اپنی اس بيئر کی فروخت اسی سال شروع کی۔ فرينک انٹرنيٹ پر بيئر کے علاوہ دیگر ايسا مواد فروخت بھی کرتے ہيں، جو انتہائی دائيں بازو کے حلقوں ميں پسند کيا جاتا ہے۔ فرينک کلوسٹر ويسرا کے ديہات ميں ايک بار يا شراب خانے کے بھی مالک ہيں، جہاں اکثر نيوز نازيوں کی تقاريب منقعد ہوتی ہيں۔ وہ 2014ء ميں علاقائی انتخابات ميں انتہائی دائيں بازو کی نيشنل ڈيموکريٹک پارٹی کے اميدار کے طور پر کھڑے ہوئے تھے۔ فرينک کافی عرصے سے خفيہ ايجنسيوں کی نظروں ميں ہيں۔

باڈ بيبرا ميں اس بيئر کی فروخت کی نشاندہی ايک مقامی قدامت پسند سياست دان گوٹز اُولرش نے کی۔ انہوں نے اپنی فيس بک اکاؤنٹ پر تصاوير پوسٹ کيں اور ساتھ ہی اپنی تحرير ميں لکھا، ''ميں شرمندہ ہوں۔‘‘ اپنی تحرير ميں انہوں نے مزيد کہا کہ يہ بات ايک ايسے موقع پر سامنے آ رہی ہے جب اس ہفتے آؤشوٹس کے اذيتی کيمپ کی آزادی کے پچھتر برس مکمل ہونے کی تقاريب جاری ہيں۔ گوٹز اُولرش نے مزيد لکھا، ''سب سے پريشان کن بات يہ ہے کہ مذکورہ بيئر کافی مقدار ميں فروخت ہوئی، اتنی کہ ختم ہی ہو گئی۔‘‘ جرمن نيوز ايجنسی ڈی پی اے سے بات کرتے ہوئے اُولرچ نے کہا کہ يہ قابل فکر پيش رفت ہے کہ لوگ اس عمل پر شرمندہ نہيں اور انہيں نيو نازيوں پر اپنا پيسہ ضائع کرنے ميں کوئی پشيمانی نہيں۔

باريک جائزے ميں مزيد کچھ انکشافات سامنے آئے ہيں۔ اس بيئر کا ايک کریٹ 18.88 يورو ميں فروخت ہو رہا ہے۔ نيو نازيوں کے حلقوں ميں يہ ہندسہ سابق جرمن آمر اڈولف ہٹلر اور انہيں سلوٹ پيش کرنے کے ليے استعمال کيا جاتا ہے۔

باڈ بيبرا ميں جس اسٹور پر يہ بيئر فروت کی جارہی تھی، وہ Getränke-Quelle نامی ايک چين کا حصہ ہے۔ پوليس کی کارروائی کے بعد اس چين نے مذکورہ اسٹور کے ساتھ اپنی پارٹنرشپ منسوخ کر دی ہے اور اس واقعے سے لا تعلقی کا اظہار کيا ہے۔

ع س / ش ح، نيوز ايجنسياں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید