1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں اب تک چھ لاکھ سے زائد غیر ملکیوں کو پناہ دی گئی

15 فروری 2018

وفاقی جرمن حکومت کے مطابق سن 2017 کے اختتام تک ملک میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے غیر ملکیوں کی تعداد چھ لاکھ سے زائد ہو چکی تھی۔ زیادہ تر پناہ گزینوں کا تعلق شام، عراق اور افغانستان سے ہے۔

https://p.dw.com/p/2sjcT
Deutschland Flüchtlinge Familiennachzug
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Pförtner

بدھ چودہ فروری کے روز جرمن دارالحکومت برلن میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت ’دی لنکے‘ کی درخواست پر وفاقی جرمن حکومت نے ملک میں بسنے والے پناہ گزینوں کی مجموعی تعداد کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

برلن حکومت کے مطابق سن 2017 کے آخر تک جرمنی میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے غیر ملکیوں کی مجموعی تعداد چھ لاکھ سے تجاوز کر چکی تھی۔ ان میں سے تین لاکھ چھبیس ہزار سے زائد کا تعلق جنگ زدہ ملک شام کے شہری، ایک لاکھ سے زائد عراقی جب کہ چالیس ہزار سے زائد افغان باشندے بھی شامل ہیں۔

2017 میں کتنے پاکستانی شہریوں کو جرمنی میں پناہ ملی؟

عراق محفوظ ہے، عراقی مہاجرین واپس جائیں، جرمنی

 

ان اعداد و شمار کے مطابق ایسے غیر ملکیوں کی تعداد، جنہیں بین الاقوامی قوانین کے مطابق باقاعدہ مہاجر تسلیم کیا گیا، قریب بیالیس ہزار ہے جب کہ قریب دو لاکھ سیاسی پناہ کے درخواست گزار غیر ملکیوں کو ثانوی حیثیت میں پناہ دی گئی۔ ایسے تارکین وطن کی زیادہ تر تعداد بھی شام، عراق اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے باشندوں کی تھی۔

وفاقی جرمن حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ تہتر ہزار سے زائد تارکین وطن کو انسانی بنیادوں پر جرمنی میں عارضی قیام کی اجازت دی گئی ہے۔ ان میں پناہ کے ایسے درخواست گزار بھی شامل ہیں جنہیں مختلف وجوہات کی بنا پر جرمنی سے ملک بدر نہیں کیا جا سکتا۔  انسانی بنیادوں پر جرمنی میں قیام کی اجازت کے حامل ان 73 ہزار غیر ملکیوں میں سے ساڑھے بیالیس ہزار کا تعلق افغانستان سے ہے۔

جرمن معاشرے و روزگار کی منڈی ميں 'مہاجرين کا انضمام کیسے بہتر بنایا جائے؟'

دوسری جانب ایک لاکھ 66 ہزار سے زائد تارکین وطن کی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر ابھی تک فیصلے نہیں کیے گئے۔ اپنے آبائی وطنوں میں سلامتی کی صورت حال یا پھر تارک وطن کی خراب صحت کے باعث ایسے تارکین وطن کو جرمنی میں قیام کی ایسی عبوری عارضی اجازت کو ’ڈلڈنگ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ جرمنی میں اس درجے کے تحت مقیم غیر ملکیوں کی اکثریت کا تعلق افغانستان، کوسوو اور سربیا سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہے۔