1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی ميں ديگر ملکوں کی کتنی تعليمی ڈگرياں تسليم کی گئيں؟

29 اگست 2018

جرمنی ميں کسی دوسرے ملک کی تعليم يا ڈگری تسليم کرانا ہميشہ ہی سے ايک مسئلہ رہا ہے تاہم اب مہاجرين کے بحران کے تناظر ميں اس سلسلے ميں ذرا سی لچک دکھائی دے رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/33xrt
Projekt Digital Empowerment für afghanische Flüchtlinge
تصویر: Getty Images/S. Gallup

جرمنی ميں پچھلے سال ديگر ممالک کی مجموعی طور پر 21,800 پيشہ وارانہ تعليم و تربيت کی ڈگريوں کو تسليم کيا گيا۔ يہ اس سے ايک برس قبل يعنی سن 2016 کے مقابلے ميں چودہ فيصد زيادہ ہے۔ يہ اعداد و شمار وفاقی جرمن ادارہ برائے اعداد و شمار کی جانب سے ايک روز قبل جاری کيے گئے ہيں۔

ملازمت يا مزيد تعليم کی غرض سے اپنے ممالک کی تعليمی ڈگرياں جرمنی ميں تسليم کرانے کے ليے درخواست دينے والوں ميں 2017ء ميں سب سے زيادہ تعداد شامی شہريوں کی رہی۔ مجموعی طور پر شامی شہريوں نے ايسی 3,600 درخواستيں ديں، جن کی تعداد سن 2015 ميں جمع کرائی گئی ايسی درخواستوں سے اسی فيصد زائد ہے۔ بوسنيا ہرزيگووينيا کے شہريوں نے بھی  ملازمت يا مزيد تعليم کی غرض سے اپنے ممالک کی تعليمی ڈگرياں جرمنی ميں تسليم کروانے کے ليے 3,100 درخواستيں ديں۔ سربين شہريوں کی طرف سے 2,400 درخواستيں جمع کرائی گئيں۔

مجموعی طور پر جمع کردہ ايسی درخواستوں کی تعداد 31,100 رہی۔ ان ميں ساڑھے تيئس ہزار کا تعلق طب کے شعبے کی ڈگريوں سے تھا، 10,700 درخواستيں نرسنگ سے وابستہ افراد نے جمع کرائيں اور گيارہ سو درخواستيں فزيوتھراپسٹوں نے ديں۔ متعلقہ جرمن محکمے نے 13,600 ڈگريوں کو بالکل جرمن معيارات کے مطابق اور يہاں کی مقامی ڈگری کے برابر قرار ديا، آٹھ ہزار سے زائد کو جزوی طور پر تسليم کيا  جبکہ قريب پانچ سو کو مسترد کر ديا۔ 930 درخواست گزاروں نے اپنی درخواستيں واپس لے ليں۔ پچھلے سال کے اختتام تک آٹھ ہزار درخواستوں پر حتمی فيصلہ نہيں ليا گيا تھا۔

’پاکستانيوں کے ليے يورپ ہجرت کے قانونی مواقع موجود ہيں‘

ع س / ص ح، نيوز ايجنسياں