1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی میں نسل پرستانہ ویڈیو پر غم و وغصہ

25 مئی 2024

بحیرہ شمالی کے جزیرے زُلٹ کے ایک نائٹ کلب کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں نوجوانوں کو دائیں بازو کے انتہا پسندانہ نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس معاملے میں فوجداری تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4gHVT
Deutschland | Restaurants auf Sylt
تصویر: Carsten Rehder/dpa/picture alliance

برلن کے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کرنے والی یہ ویڈیو محض 15 سیکنڈ دورانیے کی ہے۔ اس میں بحیرہ شمالی کے جزیرے زُلٹ کے ایک مہنگے ریستوراں کی چھت پر نوجوانوں کو دکھایا گیا ہے جہاں اکثر دولت مند جرمن سیاح آتے ہیں۔

جرمن پولیس سے نسل پرستی اورامتیازی سلوک کے سدباب کی کوششیں

جرمنی میں نسل پرستی اور تفریق آمیز سلوک کا سلسلہ جاری

یہ مختصر ویڈیو بظاہر شام کے اوقات میں ریکارڈ کی گئی ہے جس کے  پس منظر میں غروب آفتاب کی ہلکی روشنی دیکھی جا سکتی ہے۔ ویڈیو میں بظاہر متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان نفیس کپڑے پہن کر رقص کر رہے ہیں۔ ان میں سے پانچ نعرے لگا رہے ہیں: ''جرمنی جرمنوں کے لیے، غیر ملکی نکل جائیں۔‘‘

مذکورہ افراد میں سے کم از کم ایک ہٹلر کے انداز میں سلامی دے رہا ہے، اور اوپری ہونٹ اور ناک کے درمیان دو انگلیاں پکڑے ہوئے ہے، گویا ہٹلر کی مونچھوں کی نقل کر رہا ہے۔

یہاں سبھی کو خوش آمدید کہا جاتا ہے، نائٹ کلب

جمعرات کے روز جزیرہ زُلٹ کے ایک متوسط قصبے کامپن میں پونی نائٹ کلب نے انسٹاگرام پر لگائی گئی اس ویڈیو سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ یہ ویڈیو بظاہر مالکان کے علم کے بغیر نائٹ کلب کے باہر بنائی گئی تھی۔

جرمنی کی وفاقی وزیر داخلہ نینسی فیزر
جرمنی کی وفاقی وزیر داخلہ نینسی فیزر نے فُنکے میڈیا گروپ کو بتایا، ''جو کوئی نازی نعرے لگاتا ہے جیسے 'جرمنی جرمنوں کے لیے، غیر ملکیوں کو باہر نکالو‘ جرمنی کے لیے ایک شرمناک بات ہے۔‘‘تصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture alliance

کمپنی کے مالک ٹم بیکر نے ایک بیان میں کہا، ''ہمیں شدید صدمہ پہنچا ہے۔ ہر مہمان کا یہاں خیر مقدم کیا جاتا ہے، چاہے وہ کسی بھی نسل سے تعلق رکھتا ہو۔ کلب اب ویڈیو میں موجود لوگوں کے نام جانتا ہے۔ ہم اس گھناؤنے رویے کی اطلاع دیں گے اور فوجداری قانون کے تحت تمام دستیاب ذرائع کا استعمال کریں گے۔‘‘

جمعرات کی شام جرمنی اور ڈنمارک کی سرحد پر فلنسبرگ میں پولیس کو اس ویڈیو کا علم ہوا، جو ممکنہ طور پر ایک ہفتہ قبل اختتام ہفتہ کے دوران ریکارڈ کی گئی تھی۔

فلنسبرگ پولیس کے ترجمان آرنے ہینیگ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''یہ الزامات نفرت پھیلانے اور غیر آئینی تنظیموں کی علامتوں کے استعمال سے متعلق ہیں۔ ویڈیو میں ایک شخص کو اپنا دایاں بازو اٹھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تحقیقات کا پہلے ہی آغاز ہو چکا ہے۔‘‘

جرمنی کے لیے شرمناک، نینسی فیزر

یہ اسکینڈل جمعہ 24 مئی تک برلن کے سیاست دانوں تک پہنچ چکا تھا۔ جرمنی کی وفاقی وزیر داخلہ نینسی فیزر نے فُنکے میڈیا گروپ کو بتایا، ''جو کوئی نازی نعرے لگاتا ہے جیسے 'جرمنی جرمنوں کے لیے، غیر ملکیوں کو باہر نکالو‘ جرمنی کے لیے ایک شرمناک بات ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم یہاں ایسے لوگوں کے ساتھ معاملہ کر رہے ہیں جو ایک متوازی معاشرے میں رہتے ہیں جو اپنی دولت کی وجہ سے نظر انداز کیے گئے ہیں اور ہمارے آئین کی اقدار کو پامال کر رہے ہیں۔‘‘

جرمن جزیرے زُلٹ کے ریستوران
مذکورہ ویڈیو بظاہر مالکان کے علم کے بغیر نائٹ کلب کے باہر بنائی گئی تھی۔تصویر: Schoening/picture alliance

جرمنی کی حکمران اتحادی حکومت کی مرکزی جماعت فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کے سیکرٹری جنرل بیژان جیئر زارائے کے مطابق، ''ایسا کچھ دیکھ کر حیرانی ہوتی ہے۔ یہ خاص طور پر جرمنی میں جمہوریت کی بہتر حفاظت کے بارے میں موجودہ بحث کے تناظر میں اہم ہے۔‘‘

یہ آرٹیکل سب سے پہلے جرمن زبان میں شائع ہوا۔

ژینس تھوراؤ (ا ب ا/ع ت)