1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: دس ملین افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ

18 مارچ 2020

جرمنی کے انتہائی معتبر سائنسی تحقیقی ادارے روبرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا بحران کئی ماہ تک جاری رہ سکتا ہے اور دس ملین شہری اس وبائی مرض سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3Zdkj
Deutschland Coronavirus - Pressebriefing im RKI - Lothar Heinz Wieler
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Carstensen

روبرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ (آر کے آئی) نے کووِڈ انیس سے متعلق اپنی روزانہ رپورٹ میں بدھ اٹھارہ مارچ کے دن بتایا کہ جرمنی میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں مصدقہ طور پر اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد تقریباﹰ دس ہزار ہو چکی ہے۔

آر کے آئی کے سربراہ لوتھار ویلر کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ صرف ایک دن میں ایک ہزار سے زائد نئے کیس سامنے آئے ہیں، ''ابھی ہم اس وبا کے آغاز میں ہیں، جو اس ملک میں ابھی کئی ہفتے اور مہینے جاری رہے گی۔‘‘ یورپ بھر میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 64 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ لوتھار ویلر کے مطابق اگر حکومتی ہدایات پر مکمل عمل درآمد نہ کیا گیا، تو جرمنی میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دس ملین تک پہنچ سکتی ہے۔  دریں اثنا دن بہ دن شدید ہوتی ہوئی صورت حال کے باعث آج بدھ کی شام جرمن چانسلر انگیلا میرکل قوم سے خطاب بھی کرنے والی ہیں۔

لوتھار ویلر نے مزید کہا کہ ان کے حوالے سے شائع ہونے والے اس بیان میں کوئی حقیقت نہیں ہے کہ اس وقت جرمنی میں عائد کردہ پابندیاں دو سال تک قائم رہ سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ کہا تھا کہ کوئی بھی وبائی مرض لہروں کی طرح پھیلتا ہے اور اس کا دورانیہ دو برس تک ہو سکتا ہے۔

لوتھار ویلر کے مطابق موجودہ صورت حال اور پابندیاں انتہائی شدید ہیں اور انہیں زیادہ عرصے تک برقرار نہیں رکھا جا سکتا، ''ابھی یہ اس وبا کا آغاز ہے اور اس وجہ سے اس کی روک تھام انتہائی ضروری ہے۔‘‘

ا ا / م م ( ڈی پی اے، اے ایف پی)