1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی اسرائیل کو چھٹی ڈولفن آب دوز فرام کرے گا

Kishwar Mustafa22 مارچ 2012

اسرائیل اور جرمنی کے مابین ڈولفن سب میرین کی فروخت کا ایک معاہدہ طے پایا ہے۔ جرمنی کے دورے پر آئے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک کی موجودگی میں اس معاہدے پر دستخط ہوئے۔

https://p.dw.com/p/14PAG
جرمنی کی طرف سےماضی میں بھی اسرائیل کو آبدوزیں فراہم کی جاتی رہی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے نام ایک خط میں جرمنی کی طرف سے ریاستی مالی مدد کے ذریعے اسرائیل کو ڈولفن نامی چھٹی آبدوز کی فروخت کا شکریہ ادا کیا ہے۔ نیتن یاہو کے ایک ترجمان مارک ریگیف نے خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے جرمن چانسلر کا تحریری طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں لکھا ہے کہ جدید طرز کی آبدوزوں کی مدد سے اس کٹھن وقت میں اسرائیل اپنی سخت دفاعی ضروریات پوری کر سکے گا اور یہ جرمن آب دوزیں یہودی ریاست کی طویل المیعاد سلامتی کو یقینی بنانے میں بہت اہم کردار ادا کریں گی۔

Deutschland Israel Verteidigungsminister Ehud Barak besucht Guido Westerwelle in Berlin
اسرائیلی وزیر دفاع نے جرمن وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کیتصویر: dapd

اسرائیل اور جرمنی کے مابین ڈولفن آبدوزوں سے متعلق معاہدے پر گزشتہ روز یعنی بُدھ کو دستخط ہوئے۔ جرمنی کے دورے پر آئے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک بھی اُس تقریب میں موجود تھے جو گزشتہ روز برلن میں اسرائیلی سفیر کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی۔ اس موقع پر وفاقی جرمن وزارت دفاع کے اسٹیٹ سیکرٹری روڈیگر وولف بھی موجود تھے جنہوں نے ایہود باراک کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کیے۔ باراک کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ اسرائیلی جرمن تعلقات کی گہرائی کی عکاسی کرتا ہے اور اس امر کی بھی کہ جرمنی اسرائیل کی سلامتی اور بقا کے لیے ممکنہ اقدامات کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔۔

اسرائیلی بزنس ڈیلی Globes کی ایک رپورٹ کے مطابق جرمن ڈولفن آبدوز 2018ء تک اسرائیل کو فراہم کر دی جائے گی۔ یہ دنیا کی جدید ترین آبدوز ہو گی اور اسرائیل کی دفاعی فورسز کا سب سے قیمتی سرمایہ۔ اس کی کُل قیمت 400 ملین یورو ہے جس کا ایک تہائی حصہ جرمنی ادا کرے گا۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کی فلیٹ میں اس وقت تین آب دوزیں موجود ہیں۔ چوتھی اور پانچویں آبدوز جرمن شپ یارڈ میں تکمیل کے مراحل سے گزر رہی ہیں۔ چوتھی آبدوز 2013ء اور پانچویں 2014ء میں اسرائیل کے حوالے کر دی جائے گی۔

Israel Deutschlan Ehud Barak Thomas de Maiziere Berlin 20.03.2012
جرمن وزیر دفاع اپنے اسرائیلی ہم منصب کے ساتھتصویر: dapd

دریں اثناء جرمنی کے دورے پر آئے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع ایہود باراک نے برلن سے اسرائیلی ریڈیو کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’عالمی برادری کو ایران کے ساتھ اُس کے جوہری پروگرام کے بارے میں بات چیت کا ایک ٹائم ٹیبل مقرر کر لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایران سے نمٹنے کے لیے اتنا وقت نہیں ہے جتنا کہ امریکا کے پاس ہے کیونکہ اسرائیل کی فوجی صلاحیت محدود ہے۔ ایہود باراک نے تاہم یہ بھی کہا ہے کہ ایران بیرونی فوجی حملے کے خوف سے فی الحال اپنے جوہری پروگرام کر آگے نہیں بڑھا رہا ہے۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ / خبر رساں ایجنسی

ادارت: امجد علی