1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن چانسلر میرکل کا ’پارٹی قیادت چھوڑ دینے کا فیصلہ‘

29 اکتوبر 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اٹھارہ سال بعد اپنی قدامت سیاسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کی قیادت چھوڑ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ بات وفاقی مخلوط وفاقی حکومت میں شامل اس بڑی پارٹی کے اندرونی حلقوں نے بتائی۔

https://p.dw.com/p/37JgZ
انگیلا میرکلتصویر: imago/photothek/T. Imox

وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے پیر انتیس اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کرسچین ڈیموکریٹک یونین کے اندرونی حلقوں نے بتایا کہ انگیلا میرکل نے اس طرف اشارہ اپنی جماعت کی مجلس صدارت کے ایک اجلاس میں کیا کہ وہ مستقبل میں ایک بار پھر پارٹی کی قیادت کے لیے امیدوار نہیں ہوں گی۔

Angela Merkel
مئی سن دو ہزار میں پارٹی سربراہ بننے کے بعد لی گئی انگیلا میرکل کی ایک تصویرتصویر: picture-alliance/dpa/U. Baumgarten

انگیلا میرکل کے اس فیصلے کو جرمن صوبے ہَیسے میں گزشتہ ویک اینڈ پر ہونے والے صوبائی پارلیمانی انتخابات میں سی ڈی یو کو حاصل ہونے والے برے نتائج کا براہ راست نتیجہ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

ان صوبائی انتخابات میں میرکل کی پارٹی کو حاصل عوامی تائید میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 11 فیصد کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

اس بہت بڑے سیاسی دھچکے کے باوجود سی ڈی یو ہَیسے کے دارالحکومت ویزباڈن میں وجود میں آنے والی نئی پارلیمان میں بھی سب سے بڑی جماعت ہی ہو گی اور گزشتہ ریاستی حکومت کی طرح آئندہ بھی ماحول پسندوں کی گرین پارٹی کی مدد سے ایک مخلوط حکومت بنا سکے گی۔ لیکن اس حکومت کو ویزباڈن کی پارلیمان میں صرف ایک ووٹ کی انتہائی معمولی سی اکثریت حاصل ہو گی۔

حکومتی اور پارٹی عہدوں کی ایک دوسرے سے علیحدگی

جرمنی میں عام طور پر وفاقی چانسلر ہی حکمران جماعت کا سربراہ بھی ہوتا ہے اور اسی لیے انگیلا میرکل جرمن سربراہ حکومت ہونے کے ساتھ ساتھ طویل عرصے سے سی ڈی یو کی سربراہ بھی چلی آ رہی ہیں۔ اب لیکن کرسچین قدامت پسندوں کی اس جماعت میں یہ بحث بھی شروع ہو گئی ہے کہ حکومتی قیادت اور پارٹی سربراہی کو ایک دوسرے سے علیحدہ کر دیا جائے۔

میرکل ذاتی طور پر اس رائے کی کبھی بھی حامی نہیں رہیں۔ لیکن جرمنی کے متعدد ذرائع ابلاغ اور سی ڈی یو کے ایک سے زائد سینیئر رہنماؤں کے مطابق دسمبر میں اس پارٹی کا ایک ملک گیر کنوینشن منعقد ہو گا، جس میں اس موضوع پر بحث کی جائے گی کہ وفاقی چانسلر اور پارٹی کے مرکزی سربراہ کے عہدوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کر دیا جائے۔

اگر عملی طور پر ایسا فیصلہ کر لیا گیا، تو اس کا مطلب یہ ہو گا اگلے عام انتخابات تک برلن میں موجودہ حکومت کی سربراہ تو میرکل ہی رہیں گی تاہم پارٹی کی مرکزی قیادت کسی دوسرے رہنما کو سونپ دی جائے گی۔

پہلی خاتون چانسلر

انگیلا میرکل جرمن چانسلر بننے والی پہلی خاتون سیاستدان ہیں۔ وہ اپنی ہی پارٹی کے ہیلموٹ کوہل کے بعد وفاقی جمہوریہ جرمنی کی سب سے زیادہ عرصے تک اقتدار میں رہنے والی چانسلر بھی ہیں۔ وہ گزشتہ 18 برسوں سے کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی سربراہ کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔

کرسچین ڈیموکریٹک یونین کا اگلا ملک گیر پارٹی کنویشن دسمبر میں ہو گا، جس میں پہلے سے طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق پارٹی کی نئی مرکزی قیادت اور وفاقی سربراہ کا انتخاب کیا جائے گا۔ میرکل نے ملکی میڈیا کو ابھی تک خود یہ نہیں بتایا کہ وہ سی ڈی یو کی قیادت کے لیے دوبارہ امیدوار نہیں ہوں گی۔

پارٹی میں میرکل کے ممکنہ جانشین

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ دسمبر میں سی ڈی یو کی مرکزی قیادت میں سے جن ممکنہ سیاستدانوں میں سے کسی ایک کو انگیلا میرکل کی جگہ پر اس جماعت کا نیا سربراہ چنا جا سکتا ہے، ان میں پارٹی کی موجودہ خاتون سیکرٹری جنرل آنےگرَیٹ کرامپ کارَین باؤر، وفاقی وزیر صحت ژینس شپاہن اور اسی پارٹی کے ماضی میں وفاقی پارلیمانی حزب کے سربراہ رہنے والے فریڈرش مَیرس بھی شامل ہیں۔

م م / ع ب / روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں