1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزارتوں پر سائبر حملے، روسی ہیکرز پر شک

1 مارچ 2018

جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کی کئی اہم وزارتوں کے کمپیوٹرز پر روسی ہیکرز کے ایک گروپ نے حملے کیے ہیں۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان حملوں سے نقصان کتنا ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/2tWxP
Litauen Cyber-Reaktionskraft
تصویر: Ieva Budzeikaite, Lithuanian Armed Forces

جرمن حکومت کی انتہائی محفوظ تصور کی جانے والی ویب سائٹس ممکنہ طور پر کئی ماہ تک ہیکرز کے حملوں کا نشانہ بنی رہیں۔ جرمن وزارت داخلہ کمپیوٹر کے شعبے میں حفاظتی اقدامات میں خامیوں کا ذکر کیا ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق دیگر کے علاوہ وزارت خارجہ اور دفاع کی ویب سائٹس روسی ہکیرز کے ’ATP28‘ نامی گروپ کے زیر اثر رہیں۔

Symbolbild Cybersecurity - Cyberpolizei
تصویر: Imago/Hindustan Times

وزارت داخلہ نے یہ تصدیق نہیں کی ہے کہ  واقعے کے پیچھے روسی ہیکرز کا ہاتھ تھا۔ تاہم اس دوران وزارت داخلہ نے یہ اعلان ضرور کیا کہ ہیکرز کے حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ جرمن وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس معاملے کی مکمل چھان بین شروع  کر دی گئی ہے۔ ترجمان یوہانس دیمروتھ کے بقول،’’ ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے اور اس مقصد کے لیے تمام تر ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔‘‘

اس موقع پر ماحول دوست گرین پارٹی نے برلن حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس ہیکنگ کے حوالے سے تمام تر تفصیلات سے آگاہ کرے اور بتائے کہ ہیکرز نے اس دوران کون کون سے دستاویزات تک رسائی حاصل کی تھی۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح کرے کہ حفاظتی اقدامات میں وہ کونسے مسائل تھے، ہیکرز نے جن کا فائدہ اٹھایا۔

ہیکرز ’ خاموش حملہ آور‘

کمپیوٹر ہیکنگ برائے تاوان

عالمی سائبر حملہ، معاملہ وائٹ ہاؤس تک

 اس تناظر میں جمعرات کو جرمن پارلیمان کی ڈیجیٹل شعبے کی کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس بھی ہوا۔ اس کمیٹی کے ترجمان مانوئیل ہوفرلنگ نے اس بارے میں کہا، ’’ان سائبر حملوں سے یہ تو واضح ہو گیا ہے کہ حکومتی ڈیٹا اور نیٹ ورک کی مناسب حفاظت نہیں کی گئی ہے۔