1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن مداح نے فنکار کی ناک میں دم کر دیا

31 جنوری 2020

ایک نوجوان جرمن مداح نے اپنے شوق میں کوریائی پاپ فنکار کی ناک میں دم کر دیا۔ ایسا کرنے پر کوریائی کمپنی نے عدالتی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3X5tE
Südkorea | Girlgroup Twice
تصویر: picture-alliance/Yonypnews Agency

جرمن مداح اس وقت جنوبی کوریا کو خیرباد کہہ چکا ہے۔ اُس کو انتباہ کیا گیا تھا کہ وہ  پاپ موسیقی کی جنوبی کوریائی فنکارہ نائیون کا سوشل میڈیا پر تعاقب کرنا چھوڑ دے۔ تاہم اس نے پیغام رسانی کا سلسلہ بند نہیں کیا اور آخر میں اپنی پسندیدہ فنکارہ سے معذرتیں طلب کرنا شروع کر دیں۔

اس جرمن مداح کے ٹویٹر پر اکاؤنٹ کی شناخت 'جوش1994‘  ہے۔ اُس نے متعدد مرتبہ چوبیس سالہ فنکارہ نائیون کے نام اپنی محبت کے اظہار کے کئی ٹویٹ کیے۔ جنوبی کوریائی فنکارہ اپنے ملک کی لڑکیوں پر مشتمل ایک چھ رکنی میوزیکل بینڈ کا حصہ ہیں۔ اس عاشق نے یوٹیوب پر جنوبی کوریائی زبان میں سب ٹائٹل کے ساتھ بھی محبت کے اظہار کے پیغامات اپ لوڈ کیے۔

جرمن مداح نے اس حسین فنکارہ کے ساتھ براہ راست ملاقات یا رابطہ استوار کرنے کی کوششیں بھی کیں لیکن وہ اس میں ناکام رہا۔ اس نوجوان عاشق نے اپنی محبوب فنکارہ کے لیے تحائف بھی ارسال کیے لیکن براہ راست رابطے کے لیے کچھ بھی کارگر نہ ہوا۔ نائیون نے اس معاملے کی شدت دیکھتے ہوئے پولیس سے رابطہ کر کے سائبر سکیورٹی حاصل کر لی تھی۔

Südkorea Sänger Sulli tot aufgefunden
جنوبی کوریائی فنکار سُولی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جانے والے مواد سے تنگ آ کر خود کشی کر لی تھیتصویر: picture-alliance/Yonhap

اس انداز پر نائیون کو تنگ کرنے پر جرمن مداح کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ مبصرین کا خیال ہے کہ جنوبی کوریا کی مقبول پوپ میوزیکل اور فلم انڈسٹری کے فنکاروں کو مسلسل سوشل میڈیا پر ایسے مداح فالو کرتے ہیں۔ فنکاروں کے مطابق ایسے مداحین انہیں عاجز کر دیتے ہیں۔

ٹویٹر استعمال کرنے والوں نے جوش 1994 کو استعمال کرنے والے کو متنبہ کیا کہ وہ خواتین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرے۔ اُسے یہاں تک کہا گیا کہ اُس نے حد کو پار کر لیا ہے اور یہ ایک خطرناک فعل ہے۔ کئی ناقدین نے جرمن مداح کو بتایا کہ لڑکیاں اب اُس کے اکاؤنٹ سے خوفزدہ ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ سوشل میڈیا پر فنکاروں اور اداکاروں کو فالو یا پیغام روانہ کرنا ایک شدید مسئلہ بن چکا ہے۔ گزشتہ برس اکتوبرمیں ایک جنوبی کوریائی فنکار سُولی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جانے والے مواد سے تنگ آ کر خود کشی کر لی تھی۔ ایک اور فنکارہ گو ہارا نومبر میں قابل اعتراض مواد سوشل میڈیا پر سامنے آنے پر شدید ڈیپریشن میں چلی گئی تھیں پھر انجام کار خودکشی کر لی۔

ژولیان رُوال (ع ح ⁄ ع ا)

جنوبی کوریا میں خفیہ کیمرے