1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن مخنث فوجی کمانڈر پر مبنی دستاویزی فلم ریلیز

21 نومبر 2019

دستاویزی فلم ’ آئی ایم اناستاسیا‘‘ جمعرات اکیس نومبر کو جرمن سنیما گھروں میں ریلیز کر دی گئی ہے۔ اس فلم کی کہانی جرمن فوج کی ایک لیفٹیننٹ کرنل کے گرد گھومتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3TTgb
Bundeswehr-Bataillon in Storkow Oberstleutnant Anastasia Biefang (r)
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Pleul

' آئی ایم اناستاسیا‘‘ فلم کی کہانی حقیقت میں لیفٹیننٹ کرنل اناستاسیا بیفانگ کی ذاتی زندگی پر مبنی ہے۔ بیفانگ کو چالیس برس کی عمر میں احساس ہوا کہ وہ ٹرانس جینڈر ہیں اور انہوں نے یہ بات پہلے اپنی خاتون فوجی ساتھیوں کو بتائی اور پھر اسے بقیہ فوجی حلقے کو مطلع کیا۔

انہوں نے چالیس سال کی عمر میں فوج کی اپنی نوکری کو خیرباد کہہ دیا۔ اس فلم میں لیفٹیننٹ کرنل اناستاسیا بیفانگ کے ٹرانس جینڈر ہونے کا جب دوسرے ساتھیوں کو پتہ چلا تو اُن کے ملاے جُلے مگر حیران کُن تاثرات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

وہ جرمن فوج میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی یونٹ کی کمانڈر بھی رہی تھیں۔ وہ سن 2017 میں جرمنی کے مشرقی حصے کے ایک شہراشٹورکو میں تعینات تھی اور اُس کے بعد ہی انہیں عبوری ملازمت پر روانہ کر دیا گیا۔ 

Deutschland Anastasia Biefang, erste transsexuelle Kommandeurin der Bundeswehr
' آئی ایم اناستاسیا‘‘ فلم کی کہانی حقیقت میں لیفٹیننٹ کرنل اناستاسیا بیفانگ کی ذاتی زندگی پر مبنی ہےتصویر: Imago Images/H. Galuschka

لیفٹیننٹ کرنل اناستاسیا بیفانگ کا ایک خصوصی انٹرویو جرمن پبلک ٹیلی وژن چینل آے آر ڈی پر نشر کیا۔ بدھ بیس نومبر کو نشر کیے گئے انٹرویو میں انہوں نے واضح کیا کہ اُن کی کمانڈ میں سات سو فوجی تھے اور اُن سب کو بتدریج معلوم ہوا کہ وہ مخنث ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اپنی ذاتی معلومات انہوں نے دانستہ طور پر عام کی تھی تا کہ سب کو یہ پتہ چلے کہ جرمن فوج میں ٹرانس جینڈر موجود ہیں۔

اکیس نومبر سے یہ فلم جرمن شہروں برلن، فرینکفرٹ، میونخ، ہیمبرگ، ڈریسڈن اور لائپزگ میں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہے۔