جرمن فوج کا ریڈیو
3 فروری 2009ریڈیو آنڈرناخ پر جرمن فوجیوں کی تفریح کے لے ٹاپ ٹوئنٹی چارٹ، کلاسیک، کلب اور ڈانس میوزک سمیت مختلف قسم کی موسیقی نشر کی جاتی ہے۔ اس مقصد کے لئے جرمن شہر مائنز میں اس ریڈیو کے مرکز پر ایک میوزک لائبریری قائم کی گئی ہے جس میں نئے نئے گیت مسلسل شامل کئے جاتے ہیں۔ اس لائبریری میں مختلف ملکوں کی موسیقی بھی موجود ہے۔ جب ڈوئچے ویلے کی اُردود سروس کی جانب سے ہم نے اس میوزک لائبریری کا دورہ کیا تو ہمیں پاکستانی اور بھارتی موسیقی کا ریکارڈ بھی دکھایا گیا جن میں معروف موسیقیار اور گلوکار استاد نصرت فتح علی خان کی موسیقی بھی شامل تھی۔
ریڈیو آنڈرناخ کی باقی نشریات میں خبریں اور جرمن فوجیوں کے نام ان کے پیاروں کے پیغامات شامل ہوتے ہیں۔ یوں یہ ریڈیو بیرون ممالک تعینات فوجیوں اور جرمنی میں ان کے خاندانوں کے درمیان رابطے کا کام بھی کرتا ہے۔ ریڈیو آنڈرناخ کے ایک اہلکار نے ڈوئچے ویلے کو بتایا: "ہم خاندان کے افراد اور دوستوں کو مختلف ملکوں میں تعینات جرمن فوجیوں کے نام پیغامات بھیجنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ بالخصوص افغانستان اور کوسوو میں تعینات فوجیوں کے نام، جرمنی کے لئے یہ ایک منفرد روایت ہے اور یہ سہولت صرف ریڈیو آنڈرناخ ہی فراہم کررہا ہے۔"
جرمن فوجیوں کے رشتہ دار یا دوست احباب، مختلف ذرائع سے اپنے پیغامات ریڈیو آنڈرناخ کو پہنچاتے ہیں۔ جن میں ای میل، خطوط، اور وائس میل شامل ہے۔
اس ریڈیو پرمختلف ملکوں میں تعینات فوجیوں کے لئے ایکسکلوزو پروگرام بھی نشر کئے جاتے ہیں جن میں افغانستان کے لئے پروگرام "گُڈ مارننگ افغانستان" اور کوسوو کے لئے پروگرام "ہیلو کوسوو" قابل ذکر ہے۔
افغانستان اور کوسوو سمیت جرمنی کے فوجی متعدد ممالک میں تعینات ہے جبکہ اس کے بحری مشن بھی مختلف ملکوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ تاہم ان تمام خطوں میں ریڈیو آنڈرناخ کی نشریات موصول نہیں ہوتیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس ریڈیو کی جانب سے ہر ہفتے ایک گھنٹے کے پروگرام پر مبنی ایک سی ڈی تیار کی جاتی ہے جو ان علاقوں میں جرمن فوجیوں کو پہنچا دی جاتی ہے جہاں ریڈیو آنڈرناخ کی نشریات نہیں سنی جاسکتیں۔
اس ریڈیو کا آغاز 1974 میں ہوا جبکہ اس کی پہلی براہ راست نشریات 1993 میں صومالیہ میں شروع کی گئیں۔ 1996 میں موبائل اسٹوڈیو سے براہ راست نشریات کا آغاز ہوا۔ 1999 میں جرمنی سے سیٹیلائیٹ کے ذریعے براہ راست نشریات کا آغاز ہوا۔