1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن عجائب گھر میں ڈکیتی، قیمتی نوادرات چوری

26 نومبر 2019

ڈکیتی کی یہ واردات مشرقی جرمن شہر ڈریسڈن کے ایک میوزیم میں پیر پچیس نومبر کی صبح ہوئی۔ پولیس نے قیمتی نوادرات چوری کر لیے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3Tk9h
Einbruch Grünes Gewölbe Dresden
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Kahnert

ڈریسڈن کے میوزیم گرین والٹ (گرُوئنس گیوؤلبے) کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ان یورپی عجائب گھروں میں شمار ہوتا ہے جہاں قیمتی نوادرات کا ایک وسیع ذخیرہ محفوظ ہے۔ اس عجائب گھر میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں میں دیکھا گیا کہ دو چور ایک کھڑکی سے اندر داخل ہوئے اور پھر واردات مکمل کرنے کے بعد ایک گاڑی میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس کا اندازہ ہے کہ اس ڈکیتی میں دو سے زائد افراد ملوث ہو سکتے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس واردات کے دوران چوروں نے اپنی توجہ میوزیم کے اس حصے پر مرکوز رکھی، جہاں بہت قیمتی تاریخی اشیاء رکھی گئی تھیں۔ تفتیش کاروں کے مطابق چور اٹھارہویں صدی کے بیش قیمت زیورات کے کم از کم تین سیٹ چرانے میں کامیاب رہے۔

Deutschland | Einbruch Grünes Gewölbe Dresden
خصوصی پولیس اہلکار عجائب گھر کے باہر تفتیشی عمل جاری رکھے ہوئے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/S. Kahnert

گرین والٹ عجائب گھر کا تاریخی حصہ دو حصوں میں منقسم ہے۔ ان میں سے ایک میں اٹھارہویں صدی کے پولستانی بادشاہ آگُسٹس دوم کے دور کی اشیاء رکھی ہوئی ہے۔ اس تاریخی حصے کے دوسرے چیمبر میں مختلف لوگوں کی عطیہ کردہ قیمتی اشیاء سجائی گئی ہیں اور یہ حصہ قدرے نیا ہے۔

پولیس کے مطابق چوری سے قبل نقب زنوں نے آگ سے بچانے والے نظام کو بھی نقصان پہنچایا اور بجلی کے نظام کو بھی مفلوج کر دیا، جس کے بعد یہ میوزیم اندر سے اندھیرے میں ڈوب گیا۔ اس اندھیرے کی وجہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کرنے میں ماہرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ریاستی عجائب گھروں کے نگران ادارے کی سربراہ ماریون آکرمان کے مطابق قیمت کے اعتبار سے زیورات کے تینوں چوری شدہ سیٹ انتہائی زیادہ مہنگے تو نہیں ہیں لیکن تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے انہیں انمول قرار دیا جاتا ہے۔ ماریوم آکرمان نے اس واردات پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈکیتی کی اس واردات میں ملوث افراد ایک 'ظالمانہ فعل‘ کے مرتکب ہوئے ہیں۔

Grünes Gewölbe eröffnet
گرین والٹ میوزیم میں بہت سارے قیمتی توادرات رکھے ہوئے ہیںتصویر: AP

ریاستی اہلکار ماریوں آکرمان نے جرمنی کے ایک پبلک ٹیلی وژن زیڈ ڈی ایف کو بتایا کہ چوروں کے عجائب گھر میں داخل ہونے پر ہنگامی الارم بھی بجے تھے۔ آکرمان کے مطابق چور بہت سے نوادرات لے کر جا سکتے تھے لیکن وہ ناکام رہے کیونکہ ہر شے مناسب انداز میں محفوظ رکھی گئی تھی اور چور انہیں حفاظتی تاروں سے علیحدہ نہ کر سکے۔

دوسری جانب ڈریسڈن شہر کے سماجی اور سیاسی حلقوں نے بھی تاریخی اہمیت کے حامل اس عجائب گھر میں ہونے والی چوری کی واردات کی مذمت کی ہے۔ ڈریسڈن کا شہر وفاقی ریاست سیکسنی میں واقع ہے اور سیکسنی کے وزیر اعلیٰ میشائیل کرَیچمر نے اس جرم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوروں نے عجائب گھر کو نہیں بلکہ سیکسنی کے عوام کو لوٹا ہے۔

ع ح ⁄  م م (اے ایف پی، ڈی پی اے)