جرمن دریاؤں اور جھیلوں میں پانی کی کمیابی
بارشوں کی کمی اور بڑھتا درجہ حرارت جرمنی کے دریاؤں اور ندیوں کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق سن 2018 حالیہ تاریخ میں خشک ترین سال ہے۔
دریائے رائن
جرمنی کے تاریخی دریائے رائن میں پانی کی سطح ریکارڈ حد تک کم ہوگئی ہے۔ مغربی ریاست رائن لینڈ پلاٹینیٹ میں بہنے والے دریائے رائن کے حصے کو ’وسطی رائن‘ کہا کجاتا ہے اور یہ حصہ شدید متاثر ہے۔ جرمن محکمہء موسمیات کے مطابق جرمنی کے ستر فیصد حصے کو خشک سالی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
دریائے ڈانیوب
خشک موسم کے باعث دریائے ڈانیوب میں بحری جہازوں کی آمد و رفت بہت حد تک محدود ہو گئی ہے۔ یورپ کے دوسرے سب سے لمبے دریا کا آغاز جنوب مغربی ریاست باڈن ورٹمبرگ سے ہوتا ہے اور مختلف ملکوں سے گزرتے ہوئے یہ رومانیہ اور یوکرائن کے درمیان بحیرہ اسود میں گرتا ہے۔
دریائے ایلبے
پانی کی سطح میں کمی کے باعث جرمنی کی کئی ریاستوں سے گزرنے والا یہ دریا بھی متاثر ہوا ہے۔ اس دریا کا آغاز چیک ریپلک سے ہوتا ہے۔
جھیل کانسٹانس
63 کلومیٹر طویل کانسٹانس ندی آسٹریا، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کی سرحد پر واقع ہے۔ اس ندی میں پانی کی سطح اس قدر کم ہو گئی ہے کہ ایک نیا جزیرہ تشکیل پا گیا ہے۔ یہ ندی وسطی یورپ کی تیسری سب سے بڑی جھیل ہے۔
بگیسی جھیل
اس جھیل میں بھی پانی کی سطح کم ہو جانے سے بحری جہازوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں بگیسی جھیل میں چلنے والی جہازوں کو ایک دوسرے مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔