1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان، ایٹمی ری ایکٹرز کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں تاحال جاری

19 مارچ 2011

جاپانی فائر ڈیپارٹمنٹ فوکو شیما کے ایٹمی توانائی کے ری ایکٹرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ایک بڑا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ متاثرہ ری ایکٹرز پر پانی ڈالا جا رہا ہے، جس سے کچھ کامیابی حاصل ہوئی تاہم صورتحال ابھی تک غیر یقینی ہے۔

https://p.dw.com/p/10cX9
تصویر: AP

ٹوکیو حکام کے مطابق سات گھنٹوں پر محیط اس آپریشن کے دوران فوکو شیما کے ری ایکٹر نمبر تین پر فی منٹ تین ٹن پانی پھینکا گیا، تاکہ ری ایکٹر کو ٹھنڈا کرنے میں مدد ملے اور ممکنہ طور پر تابکاری کے اخراج کے خطرات کو روکا جا سکے۔ ٹوکیو کابینہ کے اعلیٰ رکن Yukio Edano نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ اس آپریشن کی مدد سے ری ایکٹر نمبر تین پر صورتحال بہتر ہوئی ہے۔

Edano کے بقول اسی پلانٹ میں واقع ری ایکٹر نمبر چار اور چھ پر بھی ہفتے کے دن بڑے پیمانے پر پانی ڈالا جائے گا جبکہ ری ایکٹرز کے کولنگ سسٹم کو دوبارہ کارآمد بنانے کے لیے کوششیں بھی جاری ہیں۔

NO FLASH Japan Erdbeben Tsunami Atomreaktor
ایٹمی ری ایکٹرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بھی پانی ڈالا جا رہا ہےتصویر: AP

دوسری طرف حکام نے تصدیق کر دی ہے کہ زلزلے اورسونامی سے متاثر ہونے والے اس جوہری پلانٹ میں کولنگ سسٹم کو کار آمد بنانے کے لیے بجلی کی بحالی کی کوششیں بھی کامیاب ہو رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ری ایکٹر نمبر چار اور چھ میں کولنگ نظام بحال کرنے کے لیے بجلی کی نئی تاریں جلد ہی بچھا دی جائیں گی۔ تاہم یہ امر ابھی تک واضح نہیں ہے کہ بجلی کی بحالی کے بعد ان ری ایکٹرز کا کولنگ سسٹم کرنا شروع کر دے گا یا نہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ہفتے کا دن اس پلانٹ میں بہتری پیدا کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔ جاپانی حکام کے مطابق اتوار کو دیگر ری ایکٹرز میں بھی بجلی کی بحالی ممکن بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق گیارہ مارچ کو آنے والی قدرتی آفات کے نتیجے میں جاپان میں ہلاک شدگان کی تعداد سات ہزار سے زائد ہو چکی ہے جبکہ گیارہ ہزار افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لاپتہ افراد میں سے زیادہ تر ہلاک ہو چکے ہیں۔

ٹوکیوحکومت کی کوشش ہے کہ لاکھوں بے گھر ہونے والے متاثرین کے لیے عارضی پناہ گاہیں جلد ہی تیار کر دی جائیں تاہم ابھی تک متاثرین ایمرجنسی سینٹرز میں قیام پذیر ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ابھی بھی ہزاروں متاثرین پینے کے صاف پانی، خوراک، طبی امداد اور بجلی کی کمی کا شکار ہیں۔

Flash-Galerie Japan Erdbeben Atomkrise Evakuierung Fukushima 16.02.2011
ہزاروں افراد اب بھی ایمرجنسی سینٹرز میں رہنے پر مجبور ہیںتصویر: AP

اس تمام صورتحال میں جاپانی وزیراعظم ناؤتو کان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان قدرتی آفات کے نتیجے میں متاثر ہونے والا چار لاکھ افراد کی بحالی اور تعمیر نو میں اہم کردار ادا کریں۔ جاپان کی موجودہ صورتحال میں عالمی برادری نے بھی اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ہے۔ جرمنی سمیت امریکہ اور کئی مغربی ممالک نے امدادی ٹیمیں جاپان روانہ کر دی ہیں، جو وہاں ریسکیو اور سرچ کے آپریشنز میں مصروف ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں