1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی ميں ٹريفک حادثہ، پاکستانی مہاجرين بھی ہلاک

30 مارچ 2018

ترکی ميں جمعرات اور جمعے کی درميانی شب پيش آنے والے ايک ٹريفک حادثے ميں ايک درجن سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہيں، جن ميں پاکستانی تارکين وطن بھی شامل ہيں۔

https://p.dw.com/p/2vEZk
Türkei Mindestens 17 Tote bei Busunglück
تصویر: picture alliance/AA/B. Mavzer

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی استنبول سے جمعہ تيس مارچ کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق ترکی کے مشرقی حصے ميں ايک منی بس حادثے کا شکار ہو گئی ہے جس کے نتيجے ميں کم از کم سترہ تارکين وطن ہلاک ہو گئے ہيں۔

دس افغان مہاجرین جرمنی بدر کر دیے گئے

يہ واقعہ اغدير اور کارس کے درميان واقع سڑک پر جمعرات اور جمعے کی درميانی شب پيش آيا۔ اس حادثے کی اطلاع ترکی کی سرکاری نيوز ايجنسی انادولو نے جاری کی ہے۔ واقعے ميں چھتيس مہاجرين زخمی بھی ہوئے ہيں، جن ميں سے چند ايک کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے اور اسی سبب، ہلاک شدگان کی تعداد ميں اضافے کا امکان بھی موجود ہے۔

اطلاعات ہيں کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں ميں پاکستانی، افغان ايرانی تارکين وطن شامی ہيں۔ امکاناً متاثرہ بس ميں سوار مہاجرين ايران کے راستے ترکی ميں داخل ہوئے تھے۔

حادثے کا شکار ہونے والی منی بس ميں چودہ افراد کی گنجائش تھی ليکن اس پر پچاس افراد سوار تھے۔ ارمينيا کی سرحد کے قريب يہ بس گزشتہ رات بارہ بجے کے قريب ايک پول سے جا ٹکرائی، جس کے بعد اس ميں آگ بھی لگ گئی۔ واقعے کی تحقيقات شروع کر دی گئی ہيں۔

مزيد تفصيلات کے مطابق چند مہاجرين حادثے ميں ہلاک ہوئے جبکہ ديگر چند منی بس ميں آتش زدگی کے سبب باہر گر کر ايک ٹرک سے ٹکر لگنے کے سبب جاں بحق ہوئے۔ دوسرا ٹرک بھی غير قانونی مہاجرين سے بھرا ہوا تھا۔ پوليس نے اس پر سوار تيرہ تارکين وطن اور ڈرائيور کو حراست ميں لے ليا ہے۔

صوبائی گورنر نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کيا ہے۔

 دریائے ایرو، مہاجرین کے لیے یورپ کی بجائے موت کا نیا راستہ

يورپ ميں بہتر مستقبل کی خواہش اور بھيانک حقيقت

ع س / ص ح، نيوز ايجنسياں