1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی: متنازعہ بل پر صدر کے دستخط، عوام سڑکوں پر

عاصم سليم27 فروری 2014

ترک صدر نے عدليہ پر حکومت کے اضافی کنٹرول سے متعلق متنازعہ بل پر دستخط کر ديے ہيں۔ خيال کيا جا رہا ہے کہ انٹرنيٹ اور اب عدليہ پر کنٹرول سے متعلق قوانين کی منظوری وزير اعظم کی حکومت کے خلاف جاری کرپشن کيسز کا رد عمل ہے۔

https://p.dw.com/p/1BG9o
تصویر: picture-alliance/dpa

ترکی کے صدر عبداللہ گُل نے بدھ 26 فروری کے روز اِس بل پر دستخط کيے، جِس کے تحت اب حکومت کو ججوں اور وکلائے استغاثہ کی تقرری ميں اضافی اختيارات حاصل ہوں گے۔ اِس بل کی منظوری ديتے وقت صدر گُل نے بل کے مسودے ميں پندرہ نکات پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اُنہيں غير آئينی قرار ديا اور اُن ميں ترميم کی سفارش کی۔ رات گئے تک جاری رہنے والے بحث و مباحثے کے بعد پارليمان نے تراميم کو منظور کيا اور پھر صدر نے بل پر دستخط کر ديے۔

ترکی کے صدر عبداللہ گُل
ترکی کے صدر عبداللہ گُلتصویر: A.Kisbenede/AFP/GettyImages

ترکی ميں اب تک ججوں اور استغاثہ کے وکيلوں کی تقرری کا کام ’ہائی کونسل آف ججز اينڈ پراسيکيوٹرز‘ کرتی آئی تھی۔ ’ايسوسی ايشن آف ججز اينڈ پراسيکيوٹرز‘ کے صدر مُرات ارسلان نے کہا کہ حکومت اِس نئے قانون کی منظوری کے ساتھ کونسل کو ايک طريقے سے تحليل کر رہی ہے کيونکہ حکومت کی نظر ميں يہی ہائی کونسل ’متوازی رياست‘ کے طور پر کام کر رہی ہے۔ ارسلان نے اِس پيش رفت کو عدليہ کی آزادی کے ليے ايک بڑا دھچکہ قرار ديا۔

ترک وزير اعظم رجب طيب ايردوآن ملک ميں اپنی حکومت کے چند ارکان کے خلاف جاری کرپشن سے متعلق تحقيقات کو ’متوازی رياست‘ کے عوامل کا نتيجہ قرار ديتے ہيں۔ وہ اپنے سابق اتحادی ترک نژاد امريکی شہری فتح اللہ گؤلن پر الزام عائد کرتے ہيں کہ اُنہوں نے اپنی مہم کے ذريعے عدليہ اور پوليس پر اپنا اثر و رسوخ جما ليا ہے اور ايردوآن کے بقول يہ تازہ قانون اِسی اثر و رسوخ کو ختم کرنے ميں مددگار ثابت ہوگا۔

ترک وزير اعظم کے خلاف دوسری ريکارڈنگ يو ٹيوب پر جاری

دريں اثناء بدھ ہی کے روز ترکی ميں ايک دوسری ريکارڈنگ منظر عام پر آئی، جِس ميں مبينہ طور پر وزير اعظم ايردوآن اپنے بيٹے سے بات چيت کرتے ہوئے اُسے ہدايت دے رہے ہيں کہ وہ کسی کاروباری معاملے ميں رقم وصول نہ کرے اور متعلقہ شخص کو بذات خود يہ رقم اُن تک پہنچانی ہوگی۔ پچھلی ريکارڈنگ کی طرح يہ ريکارڈنگ بھی کسی نامعلوم شخص نے يو ٹيوب پر جاری کی ہے۔

ترک نژاد امريکی شہری فتح اللہ گؤلن
ترک نژاد امريکی شہری فتح اللہ گؤلنتصویر: picture-alliance/dpa

نيوز ايجنسی روئٹرز کے مطابق تاحال اِن دونوں ہی ريکارڈنگز کے حقيقی ہونے کی تصديق نہيں ہو پائی ہے۔ قبل ازيں پير کے روز بھی ايسی ہی ايک ريکارڈنگ يو ٹيوب پر جاری کی گئی تھی، جِس ميں ممکنہ طور پر ايردوآن اپنے صاحب زادے بلال ايردوآن کو رقم گھر سے منتقل کرنے کی ہدايت دے رہے ہيں۔ اِس پر ايردوآن کے دفتر سے جاری کردہ بيان ميں کہا گيا تھا کہ يہ ريکارڈنگ ’جعلی‘ ہے اور کسی ’گندی سازش‘ کا نتيجہ ہے۔

انقرہ سے ايک سينیئر ترک اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتايا کہ اِس بارے ميں تحقيقات جاری ہيں کہ يہ ريکارڈنگز اصلی ہيں يا نقلی اور اسی ليے تاحال اس بارے ميں کوئی بيان جاری نہيں کيا جا رہا ہے۔

ترکی ميں احتجاجی مظاہرے جاری

صدر کی جانب سے متنازعہ بل پر دستخط کے تناظر ميں ترکی کے متخلف حصوں ميں ہزارہا مظاہرين نے اپنا احتجاج جاری رکھا۔ دارالحکومت انقرہ ميں پوليس نے مظاہرين کو منتشر کرنے کے ليے آنسو گيس کا استعمال کيا۔ يہ مظاہرے مرکزی اپوزيشن جماعت ری پبلکن پيپلز پارٹی کی جانب سے منعقد کيے گئے تھے، جس نے يہ اعلان بھی کر رکھا ہے کہ وہ اِس متنازعہ بل کو آئينی عدالت ميں چيلنج کرے گی۔

گزشتہ برس سترہ دسمبر کو منظر عام پر آنے والے کرپشن اسکينڈل کے سلسلے ميں وزير اعظم ايردوآن کے کئی قريبی کاروباری اشخاص سميت تين وزراء کے بيٹوں کو زير حراست ليا جا چکا ہے اور يہ معاملہ ايردوآن کی گيارہ سال سے چلی آ رہی حکومت کے ليے سب سے بڑا چيلنج ثابت ہو رہا ہے۔