ترک یونان بارڈر سے تین خواتین کی لاشیں برآمد
11 اکتوبر 2018آج بروز جمعرات یونانی پولیس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ابھی ان خواتین کی طبی جانچ کی جانی باقی ہے جس کے بعد ہی ان کی موت کی اصل وجہ کا تعین کیا جا سکے گا۔ ان خواتین کی لاشیں بدھ کے روز دریائے ایروس کے قریب ملی تھیں۔
دریائے ایروس ترکی اور یونان کے مابین قدرتی سرحد کا کام دیتا ہے اور مہاجرین کے لیے یورپ میں داخلے کے لیے اہم گزرگاہ ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ان خواتین کی عمریں پندرہ سے پچیس سال کے درمیان ہیں اور امکاناﹰ ان کا تعلق کسی ایشیائی ملک سے ہو سکتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والی خواتین کی گردنوں کو کسی تیز دھار آلے سے زخمی کیا گیا ہے۔ ابھی تک یہ بھی واضح نہیں کہ آیا یہ خواتین مہاجر یا تارکین وطن تھیں۔
تینوں جواں سال خواتین کی لاشیں ایک کسان کو دریائے ایروس کے کنارے ایک کھیت سے ملی تھیں۔ یورپی یونین کی مشرقی ریاستوں کی جانب سے مہاجرین کے غیر قانونی طور پر بارڈر پار کرنے کے خلاف کریک ڈاؤن کے سبب مہاجرین اور تارکین وطن اس دریا کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یونان اپنے بارڈر ایریا کو مضبوط بنانا چاہتا ہے اور اسی لیے یونانی پولیس نے مزید افرادی قوت کو بھی طلب کیا ہے۔ یونانی حکام کا کہنا ہے کہ جنوری سے جولائی کے دورانیے میں دریا پار کرتے ہوئے بارہ تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہوئے ہیں۔
یونانی پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال کی پہلی ششماہی میں یونانی بارڈرز پر رواں برس آٹھ ہزار چار سو پناہ گزینوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ ایک سال قبل اسی مدت کے دوران یہ تعداد ایک ہزار چھ سو تھی۔
ص ح / ا ا / نیوز ایجنسی