1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیلجیئم میں زہریلی گیس سے چوزوں کی ہلاکت پر شدید تنقید

9 مئی 2018

بیلجیئم کے برسلز ایئر پورٹ پر 20 ہزار چوزوں کو زہریلی گیس سے مارنے کے واقعے پر ملکی سیاست دان اور جانوروں کے تحفظ کے لیے سرگرم کارکن شدید تنقید کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2xRJ6
Frisch geschlüpfte Hühner-Küken
تصویر: picture-alliance/dpa/St. Sauer

ان چوزوں کو برسلز ایئر پورٹ سے اُڑنے والی ایک پرواز کے ذریعے کانگو کے شہر کنشاسا بھیجا جانا تھا۔ تاہم نامعلوم وجہ کے باعث پائلٹ کے جہاز اڑانے سے انکار پر پرواز میں تاخیر ہوئی۔ اس وقت تک یہ چوزے انتہائی گرم موسم میں ایک کنٹینر میں رکھے گئے تھے اور گرمی کے باعث شدید بے چین تھے۔ مقامی اخبار کے مطابق اس دوران حکام نے جانوروں کی فلاحی سروس سے بھی رابطہ کیا۔

بیلجیئم میں جانوروں کی فلاح کی ایک ذمہ دار ایجنسی، Dierenwelzijn Vlaanderen، کی ترجمان کے مطابق ان جانوروں کو نہ گرمی میں کھانے کو کچھ دیا گیا نہ ہی اُن کے پانی کا کوئی انتظام تھا۔ایجنسی کی ترجمان کے مطابق پرواز ہفتے کے روز اپنی منزل کی جانب روانہ ہونی تھی تاہم ایک روز کی تاخیر اور  نامناسب حالات کے باعث  کئی چوزے پہلے ہی ہلاک ہو چکے تھے۔ ترجمان کے مطابق، ’’ ہم نے ان جانوروں کے بر آمد کنندگان سے درخواست کی تھی کہ وہ تاخیر کی وجہ سے اپنا کنٹینر اپنے ساتھ واپس لے جائیں لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ جس کے بعد ماہر حیوانیات کو یہاں بلوایا گیا جن کی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا کہ ان تمام چوزوں کو تکلیف سے نجات دینے کے لیے ہلاک کر دیا جائے۔‘‘  
 

   

Pinkes Küken
تصویر: dpa

بھارت میں زمین کے لیے انسانوں کا اب جنگلی حیات سے بھی تصادم

رات ہوتے ہی اسلام آباد کی سٹرکوں پر سوروں کا راج

اطلاعات کے مطابق چوزوں کو ہلاک کرنے کے لیے ایئر پورٹ کے آگ بجھانے کے عملے سے درخواست کی گئی تاہم انہوں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ ان کا کام زندگی لینا نہیں زندگی بچانا ہے۔ اس انکار کے بعد قریبی شہر سے آگ بجھانے کے عملے کو بلایا گیا جنہوں نے کنٹینر کو سِیل کرنے کے بعد اس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی بڑی مقدار داخل کر دی جس سے تمام چوزے ہلاک ہو گئے۔

اس خبر کے منظرِ عام پر آنے کے بعد اس اقدام کے خلاف کئی آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں اور برآمد کنندگان سمیت ایئر پورٹ عملے کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ جانوروں کی فلاحی ایجنسی کی جانب سے برآمدکنندگان کے خلاف باضابطہ شکایت درج کی جا چکی ہے۔   

ع  ف / ص ح (ڈی پی اے)