بیرلسکونی کا ٹیکس اسکینڈل، آج مقدمے کی سماعت
28 فروری 2011اطالوی وزیراعظم بیرلسکونی پر ٹیکس چوری اور اپنی کمپنی ’میڈیا سیٹ‘ کے لیے غلط اعدادوشمار کے ذریعے نشریاتی حقوق حاصل کرنےکا الزام ہے۔ اطالوی وزیراعظم اور ان کی نجی کمپنی کے دیگر حکام پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے نشریاتی حقوق حاصل کرنے کے لیے غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ مل کر دھوکہ دہی کی ہے۔
قبل ازیں ایک 15رکنی اطالوی آئینی عدالت نے وزیراعظم سلویو بیرلسکونی کو ملکی قوانین سے حاصل استثنیٰ کے خلاف حکم جاری کیا تھا۔ ملکی قوانین سے استثنیٰ کا ’الفانو‘ نامی قانون سلویو بیرلسکونی کے تیسری بار وزیر اعظم بننے کے فوری بعد منظور کیا گیا تھا۔
گزشتہ برس اٹلی کی ایک عدالت نے وزیراعظم سلویو بیرلسکونی کی عدالت میں پیشی سے استثنیٰ کے خاتمے کے متعلق مقدمہ کی سماعت جنوری تک ملتوی کردی تھی۔ مقدمہ کی سماعت 14دسمبر کو ہونا تھی تاہم اطالوی پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پیش کئے جانے کے باعث عدالت نے مقدمہ کی کارروائی کو ملتوی کر دیا تھا۔
اطالوی وزیر اعظم کے خلاف دائر کیے گئے دو دوسرے مقدمات کی سماعت چھ اپریل کو کی جائے گی۔ ان پر ایک کم عمر نائٹ کلب ڈانسر کے ساتھ پیسے دے کر جنسی روابط قائم کرنے کا الزام ہے جبکہ دوسرا الزم ان پر اس معاملے کو دبانے کے لیے اپنے اختیارات کے غلط استعمال کا ہے۔
اطالوی وزیر اعظم نے اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں سے وابستہ مجسٹریٹ انہیں تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ 74 سالہ اطالوی وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کی سماعت انتہائی نازک موڑ پرکی جارہی ہے۔ بڑھتے ہوئے عدالتی مقدمے اور اٹلی کے سست اقتصادی ترقی بیرلسکونی کی مقبولیت پر اثرانداز ہو رہی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 13 فروری کو ہونے والے مظاہروں میں ان خلاف دس لاکھ افراد نے شرکت کی تھی۔ مظاہرین میں زیادہ تر تعداد خواتین کی تھی۔ ان مظاہروں میں اطالوی وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف13 مقدمات قائم ہیں، جن میں سے ایک جھوٹی شہادت حاصل کرنے کا بھی ہے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عدنان اسحاق