1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ہندوؤں کا کیتھیڈرل پر حملہ، چھ مشتبہ افراد گرفتار

عاطف بلوچ23 مارچ 2015

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر جبل پور میں مسیحی آبادی کے ایک کتھیڈرل پر حملے کے الزام میں چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مشتبہ ہندو انتہا پسندوں کا تعلق ’دھرم سینا‘ اور ’بجرنگ دل‘ نامی گروپوں سے بتایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1EvYv
تصویر: picture-alliance/AP/M. Swarup

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جبل پور سے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ ان مشتبہ افراد کو لوٹ مار کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آوروں نے مسیحی اسکول کے احاطے میں داخل ہو کر وہاں پڑے گملے توڑ دیے جبکہ دروازوں اور کھڑکیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

اعلیٰ صوبائی پولیس اہلکار ایچ سی مشرا نے آج پیر کے دن ٹیلی فون پر اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم نے چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ہم مزید حملہ آوروں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس کیس کی تحقیقات کے دوران شاید مزید افراد کو حراست میں لیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کی جا رہی ہے۔

جمعے کی رات درجن بھر انتہا پسندوں نے مدھیہ پردیش کے اہم شہر جبل پور میں واقع اس کیتھیڈرل پر حملہ کرتے ہوئے وہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔ دائیں بازو کی ہندو جماعت دھرم سینا نے الزام عائد کیا ہے کہ چرچ نے دو سو مقامی قبائلی افراد کو تبدیلی مذہب کے بعد مسیحی بنایا ہے تاہم دھرم سینا اس حملے میں ملوث ہونے سے متعلق اپنے خلاف الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

Neu Delhi Proteste von Christen
75سالہ مسیحی راہبہ کی آبروریزی کے بعد بھارت بھر میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے تھےتصویر: Reuters/A. Mukherjee

ہندو اکثریت والے سیکولر ملک بھارت میں تبدیلی مذہب کا معاملہ انتہائی پیچیدہ تصور کیا جاتا ہے۔ ناقدین کے مطابق بھارت کے حالیہ انتخابات میں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی کامیابی کے بعد کٹر ہندو نظریات کے حامل گروہوں کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں۔

جبل پور میں رونما ہونے والے اس پرتشدد واقعے سے قبل بھارت کے دیگر علاقوں میں بھی مسیحی اسکولوں اور کلیساؤں پر متعدد مرتبہ حملے ہو چکے ہیں۔ ابھی ہفتے کے دن ہی مہاراشٹر کے اہم شہر ممبئی میں بھی ایک چرچ پر حملہ کیا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ مدھیہ پردیش کی طرح مہا راشٹر میں بھی ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی ہی کی پارٹی کی حکومت قائم ہے۔

رواں ماہ کے آغاز پر ریاست مغربی بنگال میں بھی ایسا ہی ایک پرتشدد واقعہ رونما ہوا تھا، جس میں کچھ نامعلوم افراد نے وہاں ایک چرچ پر حملہ کیا تھا اور ایک 75سالہ مسیحی راہبہ کی آبروریزی کی تھی۔ اس واقعے کے بعد بھارت بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

گزشتہ ماہ نریندر مودی نے مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام مذاہب و عقائد سے تعلق رکھنے والے افراد کی عبادت گاہوں کو تحفظ دیا جائے گا۔ بھارت کی 1.2 بلین کی آبادی میں ہندوؤں کا تناسب 80 فیصد ہے جبکہ مسلمانوں کی تعداد 13.4 فیصد بنتی ہے۔ باقی ماندہ آبادی میں مسیحی، سکھ، بودھ اور دیگر مذاہب کے ماننے والے شامل ہیں۔