1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی چینل کا کرکٹ امپائرز پر اسپاٹ فکنسگ کا الزام

9 اکتوبر 2012

بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے اپنے پینل پر موجود ان امپائرز کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، جن پر ایک بھارتی ٹیلی وژن چینل نے ’میچ فکسنگ‘ کا الزام عائد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/16Mbg
تصویر: Getty Images

ایک بھارتی ٹیلی وژن چینل نے جولائی اور اگست میں خفیہ انداز میں ایک آپریشن کرکے پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے چھ امپائروں کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ آپرییشن کے دوران حاصل شدہ ویڈیو میں مبینہ طور پر ان امپائروں کو پیسے اور ٹھیکوں کے عوض من چاہے فیصلوں کی حامی بھرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ٹیلی وژن چینل کے مطابق میچ فکسنگ میں پاکستان کے امپائر ندیم غوری اور انیس صدیقی، بنگلہ دیشی امپائر نادر شاہ اور سری لنکا کے موریس ونسٹن، گامینی دیسانائیکے اور ساگارا گالاگے دلچسپی رکھتے تھے۔ ٹیلی وژن چینل نے اپنے رپورٹرز کو ان امپائروں کے ساتھ مبینہ طور پر ایک اسپورٹس مینیجمنٹ کمپنی کے نمائندوں کی حیثیت سے متعارف کروایا تھا۔ اس دوران ان امپائرز سے من چاہے فیصلے دینے کے عوض انہیں سرمایہ دینے کی پیش کش کی گئی جو مبینہ طور پر انہوں نے قبول کی۔ رپورٹ کے مطابق ان امپائرز کو بین الاقوامی طور پر کئی میچز میں ذمہ داریاں نبھانے کی پیش کش کی گئی تھی، جن میں سے بیشتر ڈومیسٹک ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچز تھے۔

Mohammad Amir
آئی سی سی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہےتصویر: AP

آئی سی سی کی گورننگ باڈی کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ ادارے اور اس کے ارکان ان الزامات سے باخبر ہوچکے ہیں اور اس بھارتی ٹیلی وژن چینل سے ایسے شواہد مانگے گئے ہیں، جو تحقیقات میں معاون ہوسکتے ہیں۔ بیان کے مطابق، ’’ آئی سی سی بدعنوانی کو قطعاً کسی صورت میں برداشت نہ کرنے کا عزم رکھتی ہے، چاہے الزامات کھلاڑیوں سے متعلق ہوں یا آفیشلز سے متعلق۔‘‘ آئی سی سی نے ساتھ میں یہ بھی تصدیق کی کہ جن امپائرز پر الزام لگائے گئے ہیں ان میں سے کسی نے بھی حال ہی میں ختم ہونے والے آئی سی سی ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں امپائرنگ نہیں کی۔

ویڈیو میں ندیم غوری اور نادر شاہ کو من چاہے فیصلے دینے کی حامی بھرتے ہوئے جبکہ ساگارا گالاگے کو ٹاس، پچ اور موسم کی معلومات فراہم کرنے کی حامی بھرتی ہوئے دکھایا گیا ہے۔ بنگلہ دیشی امپائر نادر شاہ نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ ’’ یہ میری کردار کشی کی سازش ہے، مجھے ایک بنگلہ دیشی کنٹریکٹر اپنے ساتھ لے کر دہلی گیا تھا تاکہ سری لنکن پریمیئر لیگ میں امپائرنگ کا ٹھیکہ مل سکے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ وہ بدعنوان لوگوں کو دیکھ کر اس لیگ میں امپائرنگ کیے بغیر واپس لوٹ گئے تھے۔ پاکستانی امپائر ندیم غوری نے بھی ان الزامات کی سخت الفاظ میں تردید کی ہے۔

(sks / ah (Reuters