1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی پنجاب میں گوردوارے پر حملہ، تین افراد ہلاک

18 نومبر 2018

بھارت کے شمالی حصے میں ایک گوردوارے پر گرینیڈ حملے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک جبکہ درجن سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ بھارتی صوبہ پنجاب کے ایک گاؤں میں پیش آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/38SrD
Indien Gedenkveranstaltung in Amritsar Goldener Tempel Kämpfe
تصویر: N. Nanu/AFP/Getty Images

امرتسر شہر کے پولیس افسر دنیش سنگھ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ امرتسر کے ایک مضافاتی گاؤں میں سکھوں کی عبادت گاہ کے ایک ہال میں دو نقاب پوش حملہ آوروں نے دستی بم سے حملہ کیا۔ سنگھ کا کہنا تھا کہ دستی بم گوردوارے کے مرکزی ہال سے دور پھٹا۔ حملے کے وقت گوردوارے میں سینکڑوں عقیدت مند موجود تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں حملہ آور حملے کے فوراﹰ بعد جائے وقوعہ سے فرار ہو گئے۔ حکام نے فی الحال حملے کی ذمہ داری کسی گروہ پر عائد نہیں کی ہے۔

بھارتی پنجاب کی ریاست دو عشروں سے پُر امن رہی ہے۔ بھارتی حکومت نے سن انیس سو اسی کی دہائی اور نوے کے عشرے کے اوائل میں یہاں خود مختار سکھ اسٹیٹ کے لیے شروع ہونے والی بغاوت کا سر بُری طرح کچل دیا تھا۔ اس دوران پنجاب کی ریاست میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Indien Lichterfest Goldener Tempel der Sihks
امرتسر میں سکھوں کا مقدس مقام گولڈن ٹیمپلتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Sharma

سن انیس سو چوراسی میں سکھ عسکریت پسندوں نے سکھ عقیدے میں محترم خیال کیے جانے والے گولڈن ٹیمپل پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس قبضے کے بعد حکومی فورسز اور باغیوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی تھی جس کے نتیجے میں متعدد باغی ہلاک ہوئے تھے۔

یہ آپریشن وہاں موجود سکھ علیحدگی پسندوں کو گولڈن ٹیمپل سے نکالنے کے لیے کیا گیا تھا، جو سکھوں کے لیے ایک علیحدہ وطن خالصتان کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس وقت سکھوں کے خلاف ہونے والی اس فوجی کارروائی کا نام ’’آپریشن بلیو اسٹار‘‘ رکھا گیا تھا۔ آپریشن کے دوران بھارتی فوجی سکھوں کے اس مقدس ترین مقام میں جوتوں سمیت داخل ہو گئے تھے اور ٹیمپل کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ اس حکومتی کارروائی کے بعد بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی اپنے ہی ایک سکھ محافظ کے ہاتھوں قتل ہو گئی تھیں۔

ص ح / ا ب ا/ نیوز ایجنسی