1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت:کورونا وائرس کے کیسز مئی میں عروج پر ہوں گے

جاوید اختر، نئی دہلی
17 اپریل 2020

بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کے درمیان حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ مئی میں کووڈ انیس کے کیسز ملک میں اپنے عروج پر ہوں گے البتہ اس کے بعد ان میں گراوٹ آئے گی۔

https://p.dw.com/p/3b2zk
Indien Corona-Pandemie Lockdown
تصویر: Reuters/A. Abidi

کووڈ۔انیس کی صورت حال پر نگاہ رکھنے والے ایک غیر سرکاری ادارے کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 17 اپریل کی صبح تک کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 13454 تھی اوراب تک 448 افراد ہلاک ہوچکے ہیں لیکن 1777 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

بھارتی وزارت داخلہ کے ایک اعلیٰ افسرکے مطابق جن ریاستوں نے لاک ڈاؤن کو سختی سے نافذ کرنے میں پہل کی، وہاں صورت حال بہتر ہے اورمتاثرین کی تعداد میں بھی کمی دیکھی جا رہی ہے۔ راجستھان، بہار اور پنجاب ان ریاستوں میں سر فہرست ہیں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلا ایک ہفتہ کافی اہم ہو گا کیوں کہ ملک میں جانچ کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے۔ جن لوگوں کو بھی سانس لینے کی شکایت ہو گی یا تنفنس کی بیماری کی علامت پائی جائے گی، ان سب کی جانچ کرائی جائے گی۔ جانچ میں اضافہ ہونے کی وجہ سے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

امیر تبلیغی جماعت پر منی لانڈرنگ کا کیس درج

بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد کاندھلوی اور انتظامیہ کمیٹی پر منی لانڈرنگ کا کیس درج کیا ہے۔ ای ڈی نے دہلی پولیس کی ایف آئی آر کی بنیاد پر یہ کیس درج کیا ہے۔ مولانا سعد پر بیرون ملک سے فنڈز حاصل کرنے اور حوالہ کے ذریعے غیر قانونی پیسہ جمع کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومتی اقدامات کو نظر انداز کرکے مولانا سعد نے حضرت نظام الدین بستی میں واقع تبلیغی جماعت کے عالمی مرکز میں اجتماع منعقد کیا تھا۔ اس اجتماع میں شرکت کرنے والے افراد کے اپنے اپنے وطن واپس جانے کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں کورونا وائرس پھیل گیا اور بعض لوگوں کی موت بھی ہوگئی۔

پولیس نے مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ بھی درج کیا ہے۔ تاہم تبلیغی جماعت کے ترجمان نے اس کی تردید کی ہے۔ مولانا سعد ابھی خود ساختہ قرنطینہ میں ہیں۔ 

ہیلتھ ورکروں پر حملوں کا سلسلہ جاری

کورونا وائرس کی جانچ کرنے والے ہیلتھ ورکروں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ترین واقعہ ریاست بہار میں پیش آیا ہے، جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ہیلتھ ورکروں پر حملے کے چار کیسز درج کیے گئے۔ ان میں سے دو بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے آبائی وطن بہار شریف میں جب کہ ایک ایک واقعہ اورنگ آباد اور موتیہاری ضلع میں پیش آیا۔

اس سے قبل اترپردیش کے مرادآباد میں ڈاکٹروں اور میڈیکل اسٹاف کی ایک ٹیم پر حملہ کیا گیا تھا جو کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی جانچ کے لیے ان کے گھر پہنچی تھی۔ اترپردیش کی حکومت نے حملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Indien | Coronavirus: Ärtzte mit Sicherheitsanzügen in Ahmedabad
تصویر: Reuters/A. Dave

صحت مند ہونے والوں کی شرح میں اضافہ

بھارت میں کورونا سے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ کے درمیان ایک اچھی خبر یہ ہے کہ اس بیماری کا کامیابی سے مقابلہ کرتے ہوئے فتح حاصل کرنے والوں کی تعداد میں بہتری آئی ہے۔ حکومتی اعدادو شمار کے مطابق جمعہ 17 اپریل کوصحت مند ہونے والوں کی شرح بڑھ کر 13.06 فیصد ہوگئی۔ جمعرات کو یہ تعداد 12.02 اور بدھ کو 11.41 فیصد تھی۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ انیس کے 260 مریضوں کو صحت مند قرار دینے کے بعد اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔ یہ بھارت میں کووڈ انیس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ جمعرات کو صحت مند ہونے کے بعد 183مریضوں کو رخصت دے دی گئی تھی۔

دوسری طرف پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران تقریباً ایک ہزار افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

بیرو ن ملک پھنسے بھارتیوں کی وطن واپسی ابھی نہیں

کووڈ۔انیس کی عالمگیر وبا کی وجہ سے دنیا کے مختلف ملکوں میں پھنس جانے والے بھارتی شہریوں کی وطن واپسی کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت سے بھارتی شہری قلیل مدتی ویزا پر بیرون ملک گئے تھے لیکن وہ وہاں پھنس گئے ہیں اور ان کی واپسی کے منصوبے کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔ ان پھنسے ہوئے بھارتی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس وقت جہاں ہیں وہیں رہیں۔ حالانکہ حکومت کی کوشش ہے کہ ان ملکوں میں چھوٹ ملنے پر جتنی جلد ممکن ہو انہیں وہاں سے واپس نکالا جائے۔

ذرائع کے مطابق اس وقت 53 ملکوں میں 3336 بھارتی شہری کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں، حبکہ 25 بھارتی شہریوں کی موت ہوچکی ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت اپنے یہاں پھنسے ہوئے 48 ملکوں کے تقریباً 35 ہزارغیر ملکی شہریوں کو ان کے وطن بھیج چکا ہے۔

تراویح گھروں میں ادا کرنے کی اپیل

بھارت میں سوشل ڈسٹنسنگ کے گائیڈلائنس کے حوالے سے حکومتی ہدایات پر عمل کرنے کے لیے متعدد مسلم تنظیموں، مذہبی جماعتوں اور سیاسی رہنماوں نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ رمضان المبارک میں تراویح اپنے اپنے گھروں پر ہی ادا کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ وبائی حالت میں اس بات کی گنجائش موجود ہے کہ لوگ انفرادی طور پر یا اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر پرہی تراویح ادا کرسکتے ہیں۔ اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے بھی اس حوالے سے اپیلیں جاری کی ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اویسی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’جامعہ نظامیہ، حیدرآباد نے اپیل کی ہے کہ رمضان کے دوران تراویح گھر میں ہی ادا کی جائے۔ یہ ہدایت صرف تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے لیے نہیں ہے بلکہ پورے بھارت میں اس پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔“

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بھارت کی تمام مساجد بند ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں