1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں ہزاروں دلت کیوں سراپاء احتجاج ؟

4 اپریل 2018

بھارت میں نچلی ذات سمجھی جانے والی ’دلت‘ کمیونٹی کے دو سیاسی رہنماؤں کے گھر جلائے جانے کے بعد سیکنڑوں سکیورٹی اہلکاروں نے راجھستان کے ایک ضلع میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2vRqt
Indien Mindestens sechs Tote bei Protesten der niedrigsten Kaste
تصویر: Reuters/A. Dave

نیوز ایجنسی اے ایف پی سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارت میں سیاحت کے لیے مشہور ریاست راجھستان میں دلت ذات سے تعلق رکھنے والے افراد اور ان کے مخالفین کے درمیان شدید تناؤ کی صورتحال ہے۔ دلتوں کے احتجاج سے ناراض لگ بھگ پانچ ہزار مشتعل افراد نے منگل کے روز راجھستان کے ضلع کاراولی میں دلت ذات کے دو سیاست دانوں کے گھروں کو جلا دیا۔اس وقت دونوں سیاست دان گھر پر موجود نہیں تھے۔

ضلع کے سینئر اہلکار ابھیمانیو کمار نے بتایا، ’’ہم نے کچھ افراد کو تشدد کے جرم میں گرفتار کیا ہے، کرفیوبھی نافذ ہے اور چھ سو سے سات سو سکیورٹی اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔‘‘

Indien Mindestens sechs Tote bei Protesten der niedrigsten Kaste
دلت ذات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھارتی شہر چندی گڑھ میں بھی احتجاج کیاتصویر: Reuters/A. Verma

اس واقعے سے قبل بھارت کے مختلف شہروں اور اضلاع میں ہزاروں دلت سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس میں ان کے حقوق سے متعلق قانون کی ایک شق میں تبدیلی کا حکم دیا گیا تھا۔ ان احتجاجی مظاہروں میں لگ بھگ نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایک وقت تھا جب دلتوں کو ’اچھوت‘ کہا جاتا تھا۔ بھارت کی 1.25 ارب آبادی میں سے لگ بھگ 200 ملین افراد دلت ذات سے تعلق رکھتے ہیں جسے بھارتی معاشرے میں سب سے نچلی ذات تصور کیا جاتا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک حالیہ فیصلے میں حکم دیا تھا کہ دلتوں کو ہراساں یا ان کے ساتھ زیادتی کرنے کے جرم میں فوری گرفتاری کے قانون کو تبدیل کیا جائے گا۔ اب اس نئے حکم کے بعد دلت کمیونٹی کے کسی فرد کی جانب سے شکایت کیے جانے کے بعد سات روز تک تحقیقات کی جائیں گی جس کے بعد ہی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

Indien Mindestens sechs Tote bei Protesten der niedrigsten Kaste
پولیس نے دلت مظاہرین کو گرفتار بھی کیاتصویر: Reuters/A. Verma

عدالت کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کی ضرورت اس لیے تھی تاکہ اس قانون کا غلط استعمال نہ کیا جائے۔ تاہم دلت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اب ان کی کمیونٹی زیادہ کمزور ہو جائے گی۔

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک بھارت میں اگلے برس پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہو گا اور اس سے قبل مختلف مذاہب اور ذاتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ امتیازی سلوک ایک اہم سیاسی معاملہ بنا ہوا ہے۔ بھارت کی حکمران سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں پر  ان مظاہروں کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا ہے۔ بی جے پی حکومت نے سپریم کورٹ میں اس عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کر دی ہے۔

ب ج/ ش ح، اے ایف پی