بھارت میں سمندری طوفان کے سبب 33 ہلاک
18 نومبر 2018گاجا نامی یہ سمندری طوفان جمعہ 16 نومبر کو بھارت کی مشرقی ریاست تامل ناڈو کے ساحل سے ٹکرایا جس کے ساتھ 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی طوفانی ہوائیں بھی تھیں۔ اسی باعث ہزاروں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے جبکہ سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسی باعث ہزارہا لوگوں کو گھر بار چھوڑ کر محفوظ جگہوں پر منتقل ہونا پڑا۔
بھارت کی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’اب تک 20 مرد، 11 خواتین اور دو بچے اس سمندری طوفان کے سبب ہلاک ہو چکے ہیں۔‘‘ اس اہلکار نے تاہم اپنا نام مخفی رکھنے کی درخواست کی کیونکہ اسے میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں۔
اس اہلکار کا مزید کہنا تھا، ’’اب تک 177,500 افراد 351 کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ہزاروں درخت جڑوں سے اُکھڑ چکے ہیں اور مال مویشی بھی بُری طرح متاثر ہوئے ہیں۔‘‘
تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایداپدی پالانِسوانی نے ہر مرنے والے کے خاندان کو 14 ہزار امریکی ڈالرز کے برابر رقم امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں سیلاب، گھروں کے گرنے اور کرنٹ لگنے کے باعث ہوئیں۔
حکام کے مطابق سینکڑوں امدادی کارکن سڑکوں اور بجلی کا نظام بحال کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں۔ مقامی حکومت کے مطابق نیوی کا ایک ہیلی کاپٹر اور دو بحری جہاز بھی امدادی کاموں میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔
بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق یہ سمندری طوفان ہفتے کے روز ہمسایہ ریاست کیرالا کی طرف بڑھ گیا جس کے بعد یہ بحیرہ عرب میں داخل ہو گیا۔
گاجا حالیہ ہفتوں کے دوران بھارت کے مشرقی ساحل سے ٹکرانے والے دوسرا سمندری طوفان ہے۔ اس سے قبل اکتوبر میں تتلی نامی طوفان اڑیسہ سے ٹکرایا تھا جس کی وجہ سے دو افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ا ب ا / ص ح (اے ایف پی)