بھارت : موبائل زیادہ بیت الخلاء کم
15 اپریل 2010اقوام متحدہ کے ‘میلینیم ڈیولپمنٹ گولز‘ یعنی ہزاریہ اہداف کے تحت سن 2025 ء تک ہر شخص کے لئے بیت الخلاء کی سہولت یقینی بنانے کے لئے زور دیا جارہا ہے۔ اسی ضمن میں اقوام متحدہ نے تیزی سے معاشی ترقی کی راہ پرگامزن ملک بھارت میں ایک جائزہ کرایا ہے۔ ’یو این‘ یونیورسٹی کے تحت کئے گئے اس سروے سے پتہ چلا ہے کہ بھارت میں پچاس کروڑ سے زائد موبائل فون زیر استعمال ہیں جبکہ مجموعی آبادی کے محض 31 فیصد آبادی کو بیت الخلاء کی سہولت دستیاب ہے۔
بھارت میں موبائل فون استعمال کرنے والوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ حالیہ دس برسوں کی کہانی ہے۔ 2000ء میں آبادی کے تناسب سے 0.3 فیصد افراد کے پاس موبائل فون تھے جبکہ رواں برس یہ شرح 45 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
اقوام متحدہ کے تحت کام کرنے والے کینیڈا کا ایک تھنک ٹینک اس معاملے کی جانچ پڑتال میں مصروف ہے کہ مختلف ممالک میں کتنے شہریوں کو بیت الخلاء جیسی بنیادی ضرورت سے متعلق سہولیات دستیاب ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق مایوس کن بات یہ سامنے آئی ہے کہ دنیا کی سات ارب کی لگ بھگ آبادی میں سے ایک ارب سے زائد انسان اس سہولت سے محروم ہے۔ بھارت کی صورتحال سے متعلق افسوس اس بات پر ظاہر کیا جارہا ہے کہ کیونکہ بھارت کا شمار اب معاشی طور پر قدرے بہتر ممالک میں کیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ نکاسی آب سے متعلق ابتر صورتحال ’واٹر بورن ڈیزیز‘ کی بہت بڑی وجہ ہیں۔
اسی سے ملتی جلتی اقوام متحدہ کے ادارہ ء صحت اور ادارہ بہبود اطفال کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دنُیا بھر میں سب سے زیادہ افراد بھارت میں کھلی فضاء میں بیت الخلاء کا کام لیتے ہیں۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: گوہر نذیر گیلانی