1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچوں کے ہاتھوں میں بندوقیں، عوام کی شدید تنقید

21 اگست 2018

انڈونیشیا میں بچوں کی پریڈ کرانے والے اسکول کو عوام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس پریڈ میں بچوں نے نقلی بندوقیں اٹھائی ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/33U0i
Screenshot Facebook Indonesien Parade Kinder tragen Waffen-Nachbauten
تصویر: facebook.com

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچوں نے سر سے پیروں تک کالا لباس پہنا ہوا ہے اور وہ لکڑی کی بندوقوں کے ساتھ ایک سٹرک پر پریڈ کر رہے ہیں۔ انڈونیشیا کو اس سال مئی میں خوفناک دہشت گردانہ کارروائیوں کا سامنا رہا۔ ان حملوں میں عسکریت پسندوں نے اپنے بچوں سے انڈونیشیا کے دوسرے بڑے شہر سرابیا میں خود کش حملے کروائے تھے۔

گزشتہ جمعے کو  انڈونیشیا کے یوم آزادی کے موقع پر مشرقی جاوا میں بچوں کی یہ پریڈ کرائی گئی تھی۔ اس روز عام طور پر ملک بھر میں پریڈ کرائی جاتی ہیں۔ پروبولنگو کے پولیس چیف نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ ویڈیو کس نے سوشل میڈیا پر ڈالی تھی۔ پولیس چیف کے مطابق،’’ مکمل ویڈیو اپ لوڈ نہیں کی گئی اور ایسے الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ ویڈیو کو ایک خاص مقصد کے لیے کاٹ کر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اگر مکمل ویڈیو دکھائی جاتی تو کوئی غلط فہمی ہوتی ہی نہ۔‘‘

مقامی میڈیا کے مطابق تعلیم اور ثقافت کے وزیر مہاجر آفندی کا کہنا ہے کہ  اسکول کے سٹاف کا ہر گز مقصد بچوں میں انتہا پسندانہ سوچ پیدا کرنا نہیں تھا۔ اسکول کے پرنسپل نے تاہم اس پریڈ پر معافی مانگ لی ہے۔ ملک میں قائم ’نیشنل کاؤنٹر ٹیریرزم ایجنسی‘ کے سربراہ  بریگیڈئیر جنرل حملی کا کہنا ہے،’’ اس پریڈ کے خلاف عوام کا شدید ردعمل ایک مثبت اشارہ ہے، عوام میں شدت پسندی کے خلاف جذبات پائے جاتے ہیں۔‘‘

ب ج/ ا ا (اے پی)