1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے بارہویں لیڈر کو پھانسی کی سزا

کشور مصطفیٰ18 فروری 2015

بنگلہ دیش کے مقامی ’جنگی جرائم کے ٹریبیونل‘ نے جماعت اسلامی کے ایک اور سینئر لیڈر کی پھانسی کا حکم سنا دیا ہے۔ ڈھاکا میں اس اعلان کے ساتھ ہی عدالت کے باہر تشدد کی آگ بھڑک اُٹھی۔

https://p.dw.com/p/1Edlu
تصویر: picture-alliance/dpa/Abir Abdullah

بنگلہ دیش کی سب سے بڑی اسلامی پارٹی جماعت اسلامی کے نائب صدر مولانا عبدس سبحان کو قتل، نسل کُشی اور تشدد جیسے جرائم کا مرتکب ہونے پر موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے رد عمل میں حکومت مخالف کارکنوں نے ڈھاکا کے مرکزی علاقے میں واقع اس عدالت کے باہر تین پٹرول بم پھینکے۔ مولانا عبدالسبحان کو سنائی جانے والی موت کی سزا کے بعد بنگلہ دیش میں مزید انتشار اور تشدد کی آگ کے بھڑکنے کا اندیشہ ہے۔ جنوبی ایشیا کی اس ریاست میں اپوزیشن اتحاد اور حکومت کے مابین پہلے ہی سنگین کشیدگی پائی جاتی ہے۔ اپوزیشن الائنس، جس میں جماعت اسلامی بھی شامل ہے، مشترکہ طور پر وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ اُلٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔

جنوری کے اوائل میں مرکزی اپوزپشن پارٹی بی این پی کی لیڈر خالدہ ضیا نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کو زیر دباؤ لانے کے لیے اپنے حامیوں کو حکم دیا تھا کہ وہ سڑکوں، ریلوے اور آبی گزرگاہوں کی ناکہ بندی کریں۔ تب سے اب تک ملک گیر سطح پر ہونے والے ہنگاموں میں کم از کم 87 افراد ہلاک ہو چُکے ہیں۔

Bildergalerie Bangladesch Unruhen
بنگلہ دیش میں حکومت مخالف مظاہرے خونریز شکل اختیار کر چُکے ہیںتصویر: DW/M. Mamun

جسٹس عبید الحسن، بنگلہ دیش کی انٹرنیشنل کرائم ٹریبیونل کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے 79 سالہ رہنما عبدالسبحان کے خلاف موت کی سزا سناتے ہوئے کہا، "ملزم کی موت پھانسی کے پھندے پر ہوگی۔" پراسیکیوٹر سلطان محمد نے اخباری نمائندوں کو بیان دیتے ہوئے کہا، "جماعت اسلامی کے لیڈر کی حیثیت سے عبدس السبحان پر لگے نو میں سے چھ جرائم ثابت ہو گئے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی فوج کا ساتھ دیا اور جو کچھ کیا اسلام کے نام پر کیا"۔

سبحان جنگی جرائم کی عدالت کی طرف سے سزا پانے والے سترہویں شخص ہیں اور جماعت اسلامی کے بارہویں رکن بھی۔ بنگلہ دیش کی جنگی جرائم کی مقامی ٹربیونل شیخ حسینہ کی حکومت نے بغیر غیر ملکی نگرانی کے قائم کروائی تھی۔

Unruhen in Bangladesch 05.01.2015
اپوزیشن کی طرف سے جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ جاری ہےتصویر: picture-alliance/epa/A. Abdullah

پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ سبحان جماعت اسلامی اور بنگلہ دیش کے شمال مغربی ضلعے پبنا میں ایک پاکستانی نواز ملیشیا کے سربراہ رہ چُکے ہیں۔ انہوں نے 1971 ء میں سقوط ڈھاکہ کے وقت بنگلہ دیش کے دیہات میں آباد ہندو اقلیت اور سینکڑوں معصوم شہریوں کے قتل عام میں اہم کرادار ادا کیا تھا۔ اُدھر وکیل صفائی نے عبدالسبحان پر لگے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔