برمنگھم میں چاقو حملوں کو پولیس نے ’بڑا واقعہ‘ قرار دے دیا
6 ستمبر 2020برمنگھم میں نائٹ لائف کے مصروف ترین علاقے میں پیش آنے والے چاقو سے حملوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور سات افراد زخمی ہوگئے۔ ویسٹ مڈ لینڈ پولیس نے بتایا ہے کہ انہیں برمنگھم کے مرکزی علاقے میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات مقامی وقت 12:30 بجے چاقو سے حملوں کی اطلاع موصول ہوئی۔
مزید پڑھیے: برطانیہ: چاقو سے حملے میں تین افراد ہلاک، حملہ آور مارا گیا
پولیس کے بیان کے مطابق متعدد افراد پر چاقو سے حملوں کی اطلاع کے بعد اسے ’ایک بڑا واقعہ‘ قرار دیا گیا۔ بڑے واقعے کا مطلب ہے کہ متاثرہ علاقے میں عوام کی سکیورٹی کو خطرہ لاحق ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس’بڑے واقعے‘ میں ایک شخص ہلاک اور کم از کم سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ایمرجنسی سروسز جائے وقوعہ پر متاثرہ افراد کے علاج اور طبی امداد کے لیے بروقت پہنچ گئیں۔ پولیس کی جانب سے زخمی ہونے والے دو افراد کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ پولیس کے بیان کے مطابق اس ابتدائی مرحلے میں واقعے کی وجوہات کے بارے میں قیاس آرائی کرنا مناسب نہیں۔
برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ یہ ایک انتہائی سنگین واقعہ ہے۔ ’’ہماری دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ ‘‘ راب نے مزید کہا کہ ان کے پاس ایسی اطلاعات نہیں، جس سے یہ معلوم ہو سکے کہ یہ کارروائی دہشت گردی سے متعلق ہیں۔
علاوہ ازیں پولیس نے جائے وقوعہ پر فائرنگ کی اطلاعات کی بھی تصدیق نہیں کی۔ پولیس نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا، ’’ابھی تک اس (فائرنگ) کی اطلاع نہیں دی گئی۔‘‘
یہ بھی پڑھیے: برطانیہ میں ’دہشت گردی‘: چاقو سے حملوں میں تین افراد ہلاک
حکام نے مزید بتایا ہے کہ برمنگھم شہر کے وسط میں داخل ہونے والی چند سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے اور علاقے میں ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔ مقامی افراد کو اس علاقے سے دور، پرسکون اور چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ع آ / اا (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)