برلن میں ٹی ریکس کا ڈھانچا
اگلے چند ماہ میں برلن کے تاریخ فطرت کے میوزیم میں غیرمعمولی انداز سے محفوظ ٹائنوسارز ریکس کے ڈھانچے کو جوڑا جائے گا۔ ٹائنوسار ٹریسٹن قریب 66 ملین سال پرانا ہے۔
ڈائنوسار کا سر عوام کے لیے
پیر کے روز برلن کے فطری تاریخ کے اس میوزیم میں ٹی ریکس کے سر کا ڈھانچہ عوامی نظارے کے لیے رکھ دیا گیا۔ 13 میٹر بڑے اس ڈھانچے میں صرف سر ڈیڑھ میٹر کا ہے۔
ٹریسٹن کا ڈھانچا جوڑنا
ٹریسٹن کا ڈھانچا امریکی ریاست مونٹانا سے ملا تھا اور اسے برلن کے میوزیم کو دے دیا گیا تھا۔ رواں برس دسمبر میں اس ڈھانچے کو اگلے تین برس کے لیے عوامی نظارے کے لیے رکھ دیا جائے گا، تاہم اس سے قبل ماہرین کو اس کا جائزہ لینا ہے اور اس ڈھانچے کے مختلف حصوں کو جوڑنے جیسا پیچیدہ عمل مکمل کرنا ہے۔
قبل از تاریخ کا دیو
ماہرینِ آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے اس جگہ کا دورہ کیا، جہاں سے ٹریسٹن کا ڈھانچا ملا تھا۔ اس سلسلے میں اس دیو سے متعلق مزید معلومات جمع کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ ڈھانچا ساٹھ ملین سال سے زائد پرانا ہے۔
ٹائنوسار کی غذا
ٹائنوسار کا سر کا ڈھانچا ٹریسٹن کے مقابلے میں تھوڑا چھوٹا ہے۔ مگر ظاہر ہے عام ممالیہ جانوروں کے اعتبار سے یہ بہت بڑا ہے۔ جریسک پارک نامی فلم میں تو تماش بینوں کو کچھ بھی یقین کرنے پر آمادہ کر لیا گیا تھا، مگر اس ڈھانچے کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ریکس اپنے چھوٹے ہاتھوں سے جانور شکار کر سکتا ہو گا۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ یہ لازمی طور پر ہمہ خور جانور ہو گا۔
ایکس رے سے سوالوں کے جواب
جرمن تحقیقی ادارے فراؤن ہوفر انسٹیٹوٹ نے حالیہ کچھ عرصے میں متعدد ٹی ریکس سر کے ڈھانچوں کے ایکس ریز کیے۔ ایکس ریز کے ذریعے سائنس دان ان ڈھانچوں سے جڑے متعدد سوالات کے جوابات ڈھونڈنے کی کوشش میں ہیں۔ اس کے لیے ایکس رے کی خصوصی مشینیں بنائی گئی ہیں۔
سائنسی ٹیم ورک
فراؤن ہوفر انسٹیٹیوٹ میں ٹی ریکس کا اسکین کیا گیا۔ ٹی ریکس بھی ٹریسٹن کی طرح مونٹانا سے ملا تھا۔ یہ اب تک اس اسپیشیز کا سب سے زیادہ بہتر انداز سے محفوظ ڈھانچا ہے۔ اس سلسلے میں ہالینڈ کے ایک ادارے سے ماہرانہ معاونت بھی حاصل کی گئی۔
خالی ہڈیوں کا خاکہ
ہڈیوں کے اندر جھانک کر دیکھا جائے، تو ڈائناسار خوف ناک نہیں لگتا۔ اس تصویر میں صرف ڈھانچے کی اندرونی ساخت دکھائی گئی ہے۔ اسکین اس ڈھانچے کے نہایت باریک حصوں کو بھی واضح کر دیتا ہے، سو ماہرین کو معلوم ہوتا ہے کہ ہڈیاں جوڑتے ہوئے کس جگہ زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔
اندرونی ساخت
اس کام میں مصروف ایک محقق میشایل بیوہنیل ایک سہ جہتی تصویر دکھا رہے ہیں۔ ماہرین سر کے اس ڈھانچے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں، تا کہ دماغ کی ساخت کا جائزہ لیا جا سکے۔ اسکین کے ذریعے ماہرین سر کا ڈھانچا کاٹے بغیر اندرونی ساخت جانچ سکتے ہیں۔
سب کے لیے ایک نقل
اگر آپ ڈائناسار کا سر اسکین کر سکتے ہیں، تو ظاہر ہے آپ جتنی نقول چاہیں بنا سکتے ہیں۔ تاہم ٹی ریکس کے حجم کے جانور کے اسکین کی نقل تیار کرنے میں خاصا وقت درکار ہوتا ہے اور یہ سستی بھی نہیں۔ میونخ میں سن 2014 میں اس ٹی ریکس کو عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔
ڈائنوسار کے مداحوں کے لیے بڑا دن
برلن میں دسمبر سے ڈائنوسار کی نمائش اس کے مداحوں کے لیے ایک بڑا دن ہے۔ وہ ٹریسٹن کو عوامی نظارے کے لیے پیش کیے جانے پر نہایت خوش ہیں۔