بحرین میں حکومت مخالف مظاہروں میں ایک شخص ہلاک
21 اپریل 2012اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ یہ شخص کئی دیگر مظاہرین کے ساتھ پولیس کی طرف سے تشدد کے دوران شدید زخمی ہو گیا تھا۔
جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب یہ جھڑپیں متنازعہ فارمولا ون گراں پری کے سخیر سرکٹ سے کچھ ہی دور اس وقت ہوئی تھیں جب بہت سے مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ حکمرانوں کے خلاف نعرے لگانے والے ان مظاہرین نے موٹر ریسنگ کے سخیر سرکٹ سے کچھ ہی فاصلے پر مختلف دیہات کے نزدیک سڑکوں پر ٹائر بھی جلائے تھے۔
اس دوران سکیورٹی دستوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس بھی استعمال کی تھی۔ اس کے جواب میں مظاہرین نے پٹرول بم پھینکے اور پتھراؤ بھی کیا تھا۔ بحرین میں اپوزیشن کی ایک بڑی پارٹی الوفاق نے اپنے ایک بیان میں آج کہا کہ ہلاک ہونے والے مقامی باشندے کی لاش پولیس کو شخُورہ نامی گاؤں سے ملی اور اس پر کئی دیگر مظاہرین کے ساتھ پولیس نے شدید تشدد کیا تھا۔
بحرین کے اس ہلاک ہونے والے شہری کا نام صالح عباس حبیب بتایا گیا ہے۔ اس کی عمر تیس اور چالیس برس کے درمیان تھی۔ الوفاق پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ رات ہونے والے مظاہروں کے دوران پولیس نے مبینہ طور پر نہتے اور پرامن شہروں پر تشدد کیا۔
دوسری طرف بحرین کی وزارت داخلہ نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں آج تصدیق کر دی کہ پولیس کو شخُورہ نامی گاؤں سے ایک شخص کی لاش ملی ہے۔ تاہم وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ صالح عباس حبیب کی موت کیسے ہوئی اور اس بارے میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
عینی شاہدین کے بقول بحرین میں شیعہ مظاہرین کی قیادت میں حکومت مخالف احتجاج میں اب تیزی آتی جا رہی ہے۔ بحرین میں پچھلے سال بھی ایک مہینے تک کافی شدید مظاہرے ہوئے تھے جنہیں حکومت نے زبردستی کچل دیا تھا۔ بحرین میں اکثریتی آبادی کا تعلق مسلمانوں کے شیعہ فرقے سے ہے جبکہ حکمرانوں کا تعلق اقلیتی سنی آبادی سے ہے۔
بحرین میں اس سال ہونے والی فارمولا ون موٹر ریسنگ کی عالمی چیمپئن شپ متنازعہ ہو چکی ہے۔ حکمران اس کے انعقاد کے حق میں ہیں اور حکومت مخالف مظاہرین اس کے خلاف۔ اس پس منظر میں بحرین میں نوجوانوں کی چودہ فروری موومنٹ یہ اعلان کر چکی ہے کہ وہ ملک میں اسی ویک اینڈ پر ہونے والی بحرین گراں پری کے موقع پر تین روز تک ’غصے کے دن‘ منائے گی۔
بحرین گراں پری کا انعقاد کل اتوار کے روز ہو گا۔ آج ہفتے کو اس ریس کے لیے کوالیفائنگ مرحلے میں پول پوزیشن جرمن ڈرائیور سباستیان فیٹل نے جیت لی۔ چوبیس سالہ فیٹل اس سال عالمی چیمپئن کے طور پر اپنے اعزاز کا دفاع کر رہے ہیں۔ بحرین میں پول پوزیشن موجودہ سیزن میں یہ ان کی پہلی پول پوزیشن ہے۔
ij/hk (AP,AFP,Reuters)