1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحرین میں بم دھماکا، دو پولیس اہلکار ہلاک

عاطف بلوچ28 جولائی 2015

بحرین کے شیعہ اکثریتی علاقے میں ہوئے ایک بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم دو پولیس اہلکار ہلاک جبکہ چھ دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ حکام نے اس کارروائی کو ’دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1G5cl
سترہ میں سکیورٹی فورسز اور شیعہ مظاہرین کے مابین اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔تصویر: picture alliance/abaca

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بحرین کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ سِترہ نامی جزیرے کے شیعہ اکثریتی علاقے میں دھماکا ایک ایسے وقت پر ہوا، جب کچھ دن قبل ہی بحرین کی سنی حکومت نے کہا تھا کہ ایران سے اسلحہ اسمگل کرنے کی ایک کوشش ناکام بنا دی گئی تھی۔ اس علاقے میں سکیورٹی فورسز اور شیعہ مظاہرین کے مابین اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

وزارت داخلہ نے اس خونریز کارروائی میں پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک دہشت گردانہ کارروائی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اس دھماکے کے فوری بعد پولیس نے جائے وقوعہ کی طرف سے جانے والی تمام شاہراہوں کو بند کر دیا۔

اے ایف پی نے عینی شاہدین کے حوالے سے مزید بتایا ہے کہ اس علاقے میں پہلے بھی سکیورٹی اہلکاروں پر متعدد حملے کرنے کی کوششیں کی جا چکی ہیں۔

بحرین میں 2011ء سے شیعہ مظاہرین ملک کی سنی بادشاہت سے مطالبات کر رہے ہیں کہ وہ ملک میں سیاسی اصلاحات متعارف کرائے۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ اس عرصے کے دوران رونما ہونے والے مختلف پرتشدد واقعات کے نتیجے میں کم ازکم 89 افراد مارے جا چکے ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ بحرین کے دارالحکومت میں ایسے مظاہرے دیکھنے میں نہیں آتے لیکن ماناما کے نواحی علاقوں میں گزشتہ چار سالوں سے شیعہ مظاہرین سکیورٹی فورسز سے متصادم ہوتے رہتے ہیں۔

Demonstrationen in Bahrain
بحرین میں 2011ء سے شیعہ مظاہرین ملک کی سنی بادشاہت سے مطالبات کر رہے ہیںتصویر: picture alliance/abaca

بحرین کی سنی حکومت نے ماناما میں تعینات شیعہ ریاست ایران کے سفیر کو طلب کر کے ایرانی لیڈروں کی بیانات پر اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔ گزشتہ اتوار کے دن ایرانی وزارت خارجہ کی ایک خاتون ترجمان نے بحرین پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ایران پر بے بنیاد الزامات لگا کر علاقائی سطح پر تناؤ کی کیفیت پیدا کرنا چاہتا ہے۔

حال ہی میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بھی کہا تھا کہ تہران عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری ڈیل کے باوجود اپنی موجودہ پالیسی برقرار رکھتے ہوئے بحرین میں بھی شیعہ برادری کی مدد جاری رکھے گا۔