باغڑ چینا میں امریکی حملے میں کم از کم چھ طالبان ہلاک
18 ستمبر 2008مقامی انتظامیہ کے مطابق جنوبی وزیرستان سے تیس کلومیٹر کے فاصلے پر قائم باغڑ چینا میں متعدد امریکی میزائیل حملوں میں کم از کم چھ اسلامی عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بیان دینے والے ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ جنوبی وزیرستان کے گاؤں باغڑ چینا کے ایک گھر پر چار میزائل داغے گئے۔ جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور چار زخمی ہوئے ۔ اطلاعات کے مطابق مرنے والے تمام چھ افراد کا تعلق قبائیلی لیڈر ملاح نظیر کے طالبان گروپ سے تھا۔ یہ حملے اسلام آباد میں امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن کی اسلام آباد میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقاتوں کے چند گھنٹوں بعد ہوئے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے مائیک مولن کے دورے کے اختتام پر ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی فوج کے سربراہ کی پاکستان کی چوٹی کی سول اور ملٹری قیادت کے ساتھ یہ ملاقاتیں نہایت تعمیری تھیں۔ ان مُذاکرات کے دوران دھشت گردی، عسکریت پسندی اور تشدد کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق امریکی فوج کے سربراہ نے پاکستانی وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت میں کہا تھا کہ امریکہ پاکستان کی خود مُختاری کا احترام کرتا ہے۔ نیز مائیک مولن نے دونوں ملکوں کی سکیورٹی اور عوام کے لئے خطرے کا باعث بنے ہوئے عوامل کے خلاف تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا۔
دریں اثناء پاکستانی وزیر دفاع احمد مُختار نے تازہ امریکی حملوں کی مُذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس معاملے کو امریکی حکام کے ساتھ سرکاری سطح پر اُٹھائے گا۔