1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک گاڑی برطانوی پارلیمان کے باہر رکاوٹوں سے ٹکرا گئی

14 اگست 2018

منگل کے روز ایک گاڑی لندن میں برطانوی پارلیمان کی عمارت کے قریب نصب رکاوٹوں سے ٹکرا گئی۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/338TI
Mann fährt mit Auto in Absperrung vor Londoner Parlament
تصویر: picture-alliance/AP Photo/ITN

پولیس کے مطابق کار کے تیز رفتاری سے ان رکاوٹوں سے ٹکرانے کے واقعے میں زخمی ہوئے والے افراد راہ گیر تھے۔ اس واقعے میں کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمان کی عمارت کے تحفظ کے لیے کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے گاڑی ٹکرانے کا یہ واقعہ منگل کی صبح پیش آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تفتیش ’دہشت گردانہ‘ حملے کے تناظر میں کر رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس گاڑی کے ڈرائیور کو موقع پر ہی حراست میں لے لیا گیا۔ اس پر دہشت گردی کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

 

ہم کیا کچھ جانتے ہیں؟

  • ایک سلور رنگ کی فورڈ فیسٹا گاڑی منگل کی صبح مقامی وقت کے مطابق سات بج کر سینتیس منٹ پر برطانوی پارلیمان کی عمارت کے قریب کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے جا ٹکرائی۔

  • سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر میں اس گاڑی کے ڈرائیور کو مسلح پولیس اہلکاروں اپنے ساتھ لے جا رہے ہیں۔

  • متعدد عینی شاہدین کے مطابق لگتا یوں ہے کہ ڈرائیور نے دانستہ طور پر پارلیمان کی عمارت کی جانب بڑھنے کی کوشش کی اور راہ گیروں سے گاڑی ٹکرانے کی وجہ سے وہ گاڑی روکنے میں ناکام رہا اور اس کی گاڑی رکاوٹوں سے ٹکرا گئی۔

  • پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے کسی بھی شخص کی حالت تشویش ناک نہیں ہے۔

  • پولیس کے مطابق اس ڈرائیور کی عمر بیس سے تیس برس کے درمیان ہے اور اسے دہشت گردی کے شعبے میں حراست میں لیا گیا ہے۔ اس واقعے کی تفتیش برطانیہ کے انسداد دہشت گردی کے محکمے کے اہلکار کر رہے ہیں۔

پولیس اور ایمرجنسی سروس کا ردعمل

لندن میٹروپولیٹن پولیس فورس کی جانب سے ابتدائی طور پر کہا گیا کہ اس واقعے میں ’متعدد راہ گیر‘ زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے بعد بتایا گیا کہ کسی بھی زخمی کی حالت تشویش ناک نہیں ہے۔

برطانیہ کی ایمبولینس سروس کے مطابق دو افراد کو موقع پر ہی طبی امداد دی گئی اور بعد میں انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اس واقعے میں کوئی بھی شخص شدید زخمی نہیں ہوا۔

ہنگامی سروس کے ردعمل عمل شکریہ

شمالی لندن سے تعلق رکھنے والے لیبر پارٹی کے رکن پارلیمان ڈیوڈ لیمی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا، ’’میری ہم دردی اس واقعے کے زخمیوں کے ساتھ ہے۔ پولیس، پارلیمنٹ سکیورٹی اور لندن ایمبولینس سروس کے بروقت اور تیز رفتار ردعمل کا شکریہ۔

ع ت، ع ح (روئٹرز، اے ایف پی)