1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک ڈالر، قریب دو لاکھ ایرانی ریال کے برابر

21 جون 2020

ایرانی ریال کی قدر میں گزشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں شدید کمی نوٹ کی گئی۔ امریکی پابندیوں اور کورونا کی وبا کے علاوہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی تنقید نے بھی ایرانی معیشت کو شدید متاثر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3e7H4
Iranischer Rial und US Dollar
تصویر: imago/Christian Ohde

جمعے کے روز بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ایران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس کے معائنہ کاروں کو دو مشتبہ جوہری تنصیبات کے معائنے کے اجازت دے۔ فارن کرنسی ایکسچیج پر نگاہ رکھنے والی ویب سائٹ بونباسٹ ڈاٹ کام کے مطابق اس تازہ پیش رفت کے بعد ہفتے کے روز اوپن مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر ایک لاکھ اٹھاسی ہزار دو سو سے کم ہو کر ایک لاکھ ترانوے ہزار تین سو پر جا پہنچی۔ دوسری جانب اقتصادی خبریں دینے والے روزنامے دنیائے اقتصاد نے ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر ایک لاکھ نوے ہزار آٹھ سو بتائی ہے۔

ایرانی ریال کی قدر میں شدید کمی، ’چار صفر‘ ختم کرنے کا فیصلہ

ایرانی ریال کی قدر سال رواں میں اپنی نچلی ترین سطح پر

جمعے کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے 35 رکنی بورڈ آف گورنرز نے کہا تھا کہ ایران دو مشتبہ جوہری تنصیبات تک بین الاقوامی معائنہ کاروں کو جانے سے روک رہا ہے۔ اس بیان سے تہران پر بین الاقوامی سفارتی دباؤ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی 2018 سے ایرانی جوہری معاہدے سے نکل چکے ہیں اور اس کی وجہ سے ایران پر شدید ترین امریکی پابندیاں نافذ ہیں۔ تیل کی قیمتوں میں شدید کمی اور کورونا وائرس کی وبا نے بھی مشرقِ وسطیٰ کی تمام معیشتوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں، تاہم ایران پر یہ اثرات اور بھی زیادہ سخت ہیں۔

ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ عبدالنصر ہمتی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی قرار داد کی وجہ سے پیدا ہونے والے نفسیاتی اثرات نے ریال کو متاثر کیا، تاہم ایرانی اقتصادیات اس دباؤ کا مقابلہ کر سکتی ہے۔

اپنی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں ہمتی کا کہنا تھا، ''کورونا کی وجہ سے پیدا شدہ صورت حال، زرمبادلہ کا عارضی دباؤ اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی قرارداد کے نفسیاتی اثر سے غلط اشارہ پیدا نہیں ہونا چاہیے۔‘‘

انہوں نے مزید لکھا، ''تیل سے آمدن میں کمی کے باوجود ملک کے زرمبادلہ کے حالات اچھے ہیں اور مرکزی بینک امریکی دباؤ کے باوجود ضروری کرنسی کی سپلائی جاری رکھے گا۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ حالیہ کچھ برسوں میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں ستر فیصد کمی واقع ہو چکی ہے۔ ستمبر 2018 میں ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال ایک لاکھ نوے ہزار پر دیکھا گیا تھا۔

ع ت، ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)