1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اینٹی کرپشن ہیرو کیجری وال اب دہلی کے وزیر اعلیٰ

ندیم گِل28 دسمبر 2013

بدعنوانی کے خلاف لڑنے والے اروِند کیجری وال نے ریاست نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ہے۔ ان کے حامی اُمید کر رہے ہیں کہ ان کا اقتدار میں آنا ملک میں کرپشن زدہ سیاست کے لیے ایک نیا موڑ ثابت ہو گا۔

https://p.dw.com/p/1Ahsy
تصویر: RAVEENDRAN/AFP/Getty Images

اروِند کیجری وال ہفتے کو نئی دہلی کی سب وے کے ذریعے حلف برداری کی تقریب کے لیے رام لیلا میدان پہنچے جہاں ہزاروں افراد موجود تھے۔ شرکاء سفید رنگ کی ٹوپیاں پہنے ہوئے تھے جن پر کیجری وال کا نعرہ ’میں عام آدمی ہوں‘ درج تھا۔

وہ ’جئے عام آدمی پارٹی‘ اور ’بھارت ماتا‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ شرکاء نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر یہ تحریر درج تھی: ’’آج دہلی، کل پورا ملک۔‘‘

پولیس کے اندازوں کے مطابق حلف برداری کی تقریب میں تقریباﹰ ایک لاکھ افراد نے شرکت کی۔ اس تقریب میں کسی اعلیٰ شخصیت کو باقاعدہ طور پر مدعو نہیں کیا گیا تھا۔

اس موقع پر کیجری وال نے کہا: ’’میں وزیر کی حیثیت سے اپنے فرائض ایمانداری سے اور بلا خوف و تعصب انجام دوں گا۔‘‘

ان کی قائم کردہ نئی سیاسی جماعت ’عام آدمی پارٹی‘ نے حالیہ ریاستی انتخابات میں حیرت انگیز کامیابی حاصل کی تھی۔ اس پارٹی نے نئی دہلی کی ریاستی اسمبلی میں 28 نشستیں حاصل کیں۔

حلف برداری کی تقریب کے لیے پہنچنے سے پہلے کیجری وال نے ایک بیان میں کہا: ’’یہ عام آدمی کی فتح ہے۔‘‘

Arvind Kejriwal Indien Ministerpräsident Vereidigung Menschenmenge
عام آدمی پارٹی کا انت‍خابی نشان جھاڑو ہےتصویر: RAVEENDRAN/AFP/Getty Images

سابق ٹیکس انسپکٹر کیجری وال کا حلف برداری کی تقریب میں پہنچنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کا فیصلہ دہلی کی سیاسی اشرافیہ کے وی آئی پی کلچر سے بالکل متصادم ہے۔ انہوں نے پہلے ہی اس عزم کا اظہار کر رکھا ہے کہ وہ اس کلچر کو ختم کر دیں گے۔ انہیں بھارت کے مؤقر ہفت روزہ جریدے ’انڈیا ٹوڈے‘ کی جانب سے ’نیوز میکر آف دی ایئر‘ کا اعزاز بھی دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بعض تجزیہ کاروں کے خیال میں نئی دہلی میں کیجری وال کی کامیابی قومی سطح پر انتخابی مہم کا آغاز ہو سکتی ہے۔ ان کی جماعت کا انتخابی نشان جھاڑو ہے جس سے بھارت میں رشوت اور بدعنوانی کے کلچر کو صاف کرنے کے عہد کی نشاندہی ہوتی ہے۔

کیجری وال 2011ء میں بدعنوانی کے خلاف انّا ہزارے کی مہم کے دوران ان کے مشیر کی حیثیت سے ابھرے تھے۔ بعد ازاں وہ حکمت عملی کے اختلافات کی وجہ سے انّا ہزارے سے علیحدہ ہو گئے تھے اور انہوں نے اپنی جماعت کی بنیاد رکھی تھی۔

76 سالہ ہزارے کا خیال تھا کہ بدعنوانی کے خلاف مہم غیرجماعتی رہنی چاہیے جبکہ کیجری وال کی رائے مختلف تھی۔

نئی دہلی کے ریاستی انتخابات میں 31 نشستیں لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سب سے آگے رہی تھی تاہم قطعی اکثریت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے وہ حکومت نہ بنا سکی۔ عام آدمی پارٹی نے کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے جس نے آٹھ نشستیں حاصل کیں۔ قبل ازیں کیجری وال کانگریس کے ساتھ ہاتھ نہیں ملانا چاہتے تھے لیکن اپنے حامیوں کے پرزور مطالبات کی وجہ سے وہ ایسا کرنے پر تیار ہوئے۔